رسائی کے لنکس

حتمی فیصلہ آنے تک ’بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیمیں‘ کام کر سکتی ہیں


فائل
فائل

پاکستان کی وزارت داخلہ نے بین الاقوامی غیرسرکاری تنظمیوں (آئی این جی اوز) کو اپیل کا حتمی فیصلہ آنے تک کام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اپیل مسترد ہونے کی صورت میں 60 روز میں غیرسرکاری تنظیوں کو آپریشن بند کرنا ہوگا اور غیرملکی افسران کو پاکستان چھوڑ کر جانا ہوگا۔

جمعرات کو وزارت داخلہ کی طرف سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال کے حکم پر نامنظور رجسٹریشن والی ’آئی این جی اوز‘ کو دائر کردہ اپیل پر حتمی فیصلہ آنے تک کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفرا سے بھی ملاقات کی جس میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی حالات کی مناسبت سے بین الاقوامی این جی اوز کی فنڈنگ کی نگرانی کا نظام وضع کیا گیا، طریقہ کار اختیار نہ کرنے والی این جی اوز کی رجسٹریشن درخواستیں مسترد کی گئیں، مجاز اتھارٹی نے جو اپیلیں مسترد کیں ان ’این جی اوز‘ کو پاکستان سے جانا ہوگا جبکہ بعض ’این جی اوز‘ اپیلوں کے حتمی فیصلے تک پاکستان میں کام جاری رکھ سکتی ہیں۔

وزارت داخلہ نے ’آئی این جی اوز‘ کی رجسٹریشن نامنظور ہونے کے بعد 90 دن تک اپیل کرنے کا حق دیا تھا، جس پر عمل کرتے ہوئے 21 ’این جی اوز‘ نے وزارت داخلہ میں نظرثانی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔

وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ غیرملکی تنظمیوں کو کام کی اجازت دینے کا فیصلہ ملک کے بین الاقوامی تشخص اور ’آئی این جی اوز‘ کے موجودہ آپریشنل امور کے پیش نظر کیا گیا۔

وزارت داخلہ کے اعلامیہ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اپیل مسترد ہونے کی صورت میں 60 روز میں غیرملکی تنظمیوں کو ملک چھوڑنا ہوگا۔

وزیر داخلہ اس سے قبل مستند اور فعال ’آئی این جی اوز‘ کی رجسٹریشن میں رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت بھی جاری کرچکے ہیں۔ ان کا مؤقف تھا کہ ہم بین الاقوامیت پہ یقین رکھتے ہیں۔ لیکن، ’آئی این جی اوز‘ کو شفافیت یقینی بنانا ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان ڈیولپمنٹ سیکٹر میں مستند ’آئی این جی اوز‘ کی خدمات کی قدر کرتا ہے۔

وزارت داخلہ نے سیکیورٹی سمیت کچھ وجوہات کی بنا پر ایسے اداروں کو کام بند کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔

وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ منسوخ کی گئی ’آئی این جی اوز‘ کے پاس ایپلٹ اتھارٹی کے سامنے اپیل دائر کرنے کا حق موجود ہے۔ رجسٹریشن نہ ہونے کے فیصلہ کے خلاف 90 روز کے اندر اپیل کی جا سکتی ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ کو موصول ہونی والی فہرست کے مطابق، جن ’آئی این جی اوز‘ کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے ان میں ’برٹش کونسل’، ’سیو دی چلڈرن‘ (جاپان)، ’انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن‘، ’وار چائلڈ‘، ’ورلڈ ایجوکیشن‘، ’کوآپریٹو ہاؤسنگ فاونڈیشن’، ’ایچ ایم ڈی انٹرنیشنل ریسپانس‘ شامل ہیں۔

فہرست میں ہیومن کنسرن انٹرنیشنل، رجسٹرڈ نان پرافٹ آرگنائریشن جین، پائنیکل ایجوکیشن سروسز، اوورسیز ڈیویلپمنٹ کارپوریشن، انٹرنیشنل ریلیف اینڈ ڈیویلپمنٹ، ایچ ٹی ایس پی ای لمیٹڈ، گلوبل ریلیف فاؤنڈیشن، گلوبل پارٹنر، ایجوکیشن ڈیویلپمنٹ سینٹر، کیگ اوگریٹم، اے این ڈی ایف آئی، امریکن انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ ان بی ہیوریئل سائنسز، البائن پاکستان اور الاہایہ ٹرسٹ کا نام بھی شامل ہے۔

پاکستان میں دو مئی کے واقعہ کے بعد بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جس میں اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں غیرسرکاری تنظیم سے منسلک ڈاکٹرز کے شامل ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد کئی بین الاقوامی تنظیموں کو ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا گیا اور وزارت داخلہ میں اس حوالے سے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تمام ’آئی این جی اوز‘ کی رجسٹریشن اور پراجیکٹس پر کام کرنے کی منظوری دیتی ہے۔

XS
SM
MD
LG