بنگلہ دیش کے شہر چٹاگانگ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر پولیس کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ چٹا گانگ میں پولیس اہلکار رفیق الاسلام نے خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو مظاہرین پر اس وقت آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کرنی پڑیں، جب انہوں نے ایک پولیس سٹیشن میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ شروع کی۔
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی بنگلہ دیش کے دو روزہ دورے پر پہنچے ہیں۔ اس دورے میں وہ بنگلہ دیش کے قیام کی گولڈن جوبلی تقریبات اور شیخ مجیب الرحمٰن کی پیدائش کی صدی سے متعلق تقریبات میں شرکت کریں گے۔ کرونا وائرس کے آغاز کے بعد وزیرِ اعظم مودی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے، اس لیے تجزیہ کار اسے ایک اہم قرار دے رہے ہیں۔
مودی نے اپنے دورے سے قبل جمعرات کو ایک تفصیلی بیان میں وبا کے آغاز کے بعد بنگلہ دیش جیسے پڑوسی اور دوست ملک کے اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر اظہارِ مسرت کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ بھارت کے بہت گہرے اور دوستانہ رشتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ بنگلہ دیش کی اپنی ہم منصب شیخ حسینہ واجد کے ساتھ بامعنی مذاکرات کریں گے۔
وزیرِ اعظم مودی کے دفتر سے ان کے ڈھاکہ پہنچنے کی تصویریں ٹوئٹ کی گئیں اور کہا گیا کہ وزیرِ اعظم مودی اپنے دورے میں دوست اور پڑوسی ملک کے ساتھ باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے متعدد پروگراموں میں شرکت کریں گے۔
مودی اپنے ساتھ کرونا ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں بھی لے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت نے دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بنگلہ دیش کو کرونا ویکسین کی سب سے زیادہ خوراکیں دی ہیں۔
نریندر مودی بنگلہ دیش کی گولڈن جوبلی تقریبات اور شیح مجیب الرحمٰن کی پیدائش کی صدی تقریبات میں شرکت کے علاوہ گوپال گنج ضلع میں واقع شیخ مجیب الرحمٰن کی قبر پر حاضری بھی دیں گے۔ بھارت کے کسی اعلیٰ عہدے دار کی ان کے مقبرے پر یہ پہلی حاضری ہوگی۔
وہ ہفتے کے روز وزیرِ اعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ وفود کی سطح کے مذاکرات کریں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس موقع پر کم از کم پانچ معاہدوں پر دستخط ہوں گے اور متعدد منصوبوں کا آن لائن افتتاح کیا جائے گا۔
ایک سینئر تجزیہ کار انجم نعیم نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ وزیرِ اعظم مودی کا یہ دورہ چوںکہ بھارت میں کرونا وبا کی آمد کے بعد پہلا غیر ملکی دورہ ہے اس لیے بھارت میں اسے کافی اہمیت دی جا رہی ہے۔
ان کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے لیے بہت اہم ہے۔ اس دورے سے بھارت کا ایک مقصد بنگلہ دیش میں چین کے بڑھتے اثرات کو کم کرنا بھی ہو سکتا ہے۔ حالاںکہ چین سے بنگلہ دیش کے رشتے تجارتی ہیں اور بھارت سے اسٹریٹجک روابط ہیں۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ بھارت کو اس دورے سے اپنے دیرینہ باہمی رشتوں کو زیادہ مستحکم کرنے کا موقع ملے گا اور بنگلہ دیش کو بھی اس کا موقع ملے گا۔
انجم نعیم کا کہنا تھا کہ جس طرح بنگلہ دیش میں چین کے اثرات بڑھ رہے ہیں اور وہ وہاں کافی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اس کی روشنی میں بھارت سے اس کے رشتے کمزور نہ پڑ جائیں اس لیے اس کی بھی کوشش ہے کہ اس دورے کو زیادہ سے زیادہ بہتر اور کامیاب بنانے کے لیے نئی دہلی کے ساتھ نئی راہیں تلاش کرتے ہوئے معاہدے کیے جائیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مودی کے اس دورے کا ایک سیاسی مقصد بھی ہے۔ وہ مغربی بنگال کے ووٹرز کو متاثر کرنا چاہتے ہیں اس لیے وہ بنگلہ دیش کے مندروں میں بھی جائیں گے۔
وزیرِ اعظم مودی بنگلہ دیش کے دو مندروں کا بھی دورہ کریں گے۔ وہ ہندوؤں کی ایک مذہبی برادری متووا کے بانی کے مندر بھی جائیں گے۔ مغربی بنگال میں متووا برادری کی دو کروڑ کی آبادی ہے اور کہا جاتا ہے کہ ڈیڑھ کروڑ تو ووٹرز ہیں۔ ایسے وقت میں وزیرِ اعظم مودی اس مندر سے متووا کمیونٹی کو ایک پیغام بھی دے سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت مغربی بنگال سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ شہریت کا ترمیمی قانون سی اے اے منظور کرنے کا ایک مقصد مغربی بنگال کی متووا کمیونٹی کو خوش کرنا بھی تھا۔ لیکن ابھی تک سی اے اے نافذ نہیں ہو سکا ہے اور ابھی اس کے ضوابط ہی تیار نہیں ہوئے۔ اس لیے مذکورہ برادری کے لوگ بی جے پی سے ناراض ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم کے ان کے مندر میں جانے کا ایک مقصد اس برادری کی ناراضگی کو کم کرنا بھی ہے۔
اسی درمیان شیخ حسینہ واجد کے مشیر برائے خارجہ امور گوہر رضوی نے نئی دہلی کے ایک انگریزی روزنامے 'انڈین ایکسپریس' کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ بھارت کے ساتھ بنگلہ دیش کے تعلقات زیادہ اہم ہیں اور وہ ان تعلقات کی قیمت پر چین سے اپنے رشتے آگے نہیں بڑھائے گا۔
ان کے مطابق چین سے بنگلہ دیش کے رشتے تجارت و سرمایہ کاری تک محدود ہیں۔
بنگلہ دیش میں احتجاج
دریں اثنا وزیرِ اعظم مودی کے دورے کے خلاف بنگلہ دیش میں متعدد مظاہرے ہوئے ہیں۔
جمعرات کو ڈھاکہ میں ہونے والے ایسے ہی ایک مظاہرے پر قابو پانے کے لیے پولیس نے ربڑ کی گولیاں استعمال کیں، آنسو گیس کے شیل داغے اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کیا۔