رسائی کے لنکس

دادری میں قتل اور غلام علی کے پروگرام کی منسوخی بدقسمت واقعات ہیں: مودی


وزیراعظم نریندر مودی
وزیراعظم نریندر مودی

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلہ دیش کے ایک روزنامہ "آنند بازار پتریکا" سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ ان واقعات میں ان کی حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی گائے کا گوشت کھانے کی افواہ پر دادری میں ایک مسلمان شخص کی تشدد سے ہلاکت اور پاکستانی گلوکار غلام علی کے پروگرام کی مخالفت کے بعد منسوخی کو "بدقسمت اور بلاجواز" قرار دیا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلہ دیش کے ایک روزنامہ "آنند بازار پتریکا" سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ ان واقعات میں ان کی حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا۔

"دادری کا واقعہ اور پاکستانی گلوکار غلام علی کے پروگرام کی مخالفت بلا جواز اور بدقسمتی ہے۔ لیکن ان واقعات میں مرکزی حکومت کا کیا کردار تھا۔"

ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ایسے واقعات کی حمایت نہیں کرتی۔

گزشتہ ماہ دہلی کے قریب واقعے علاقے دادری میں مشتعل ہندو ہجوم نے ایک پچاس سالہ مسلمان شخص کو اس افواہ کے بعد کہ اس نے گائے کا گوشت کھایا ہے، مار پیٹ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ہی پاکستانی گلوکار غلام علی کے ممبئی میں منعقدہ پروگرام کو بھی ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی طرف سے شدید مخالفت کے بعد منسوخ کرنا پڑا۔ ایسے کئی واقعات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں جب کہ اسی ہفتے پاکستان کے سابق وزیرخارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی ممبئی میں تقریب رونمائی کے منتظم پر بھی شیو سینا سے سیاہ پھینک کر اس پروگرام کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے داردی کے واقعے پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا لیکن اب ان کی طرف سے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیے جانے کا بیان سامنے آیا ہے۔

گائے ہندو مذہب کے ماننے والوں کے لیے مقدس تصور کی جاتی ہے اور اسے ذبح کرنا اور اس کا گوشت کھانا صریحاً ممنوع ہے جب کہ دوسری طرف سخت گیر ہندو نظریات رکھنے والی شیو سینا پاکستان کی کھلم کھلا مخالفت کرتی رہی ہے۔

وزیراعظم نے حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات پر کہا تھا کہ ہندو اور مسلمانوں کو آپس میں لڑنے کی بجائے "غربت کے خلاف مل کر لڑنا چاہیے۔"

XS
SM
MD
LG