بالی وڈ اور تامل فلموں کے سینئر اداکار کمل ہاسن کو حکمراں جماعت کے خلاف آرٹیکل لکھنا مہنگا پڑگیا۔ کمل ہاسن سے ناراض بھارتی تنظیم نے انہیں قتل کی دھمکی دے ڈالی۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق، اکھل بھارتیہ مہاسبھا نامی تنظیم کے نائب صدر پنڈت اشوک شرما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمل ہاسن اور ان جیسے دوسرے لوگوں کو سبق سکھانے کے لئے یا تو گولی ماردی جائے یا پھر پھانسی دی جائے۔
پنڈت اشوک شرما کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو کوئی بھی ہندو عقیدے کے بارے میں نامناسب بات کرے اسے بھارتی زمین پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔ ایسے شخص کو معاف نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اسے موت کے گھاٹ اتار دینا چاہئے۔
تنظیم نے کمل ہاسن اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کی فلموں کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا۔ کمل ہاسن کی بیٹی شروتی ہاسن بھی فلموں میں کام کرتی ہیں۔
بالی وڈ اور تامل فلموں کے میگا اسٹار62 سالہ کمل ہاسن کو اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب ایک تامل میگزین کے لئے انہوں نے اپنے آرٹیکل میں لکھا تھا کہ تشدد کی وبا اب بہت سی قوم پرست جماعتوں میں بھی پھیل گئی ہے جس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔