بالی ووڈ چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور اور باربی ڈول کترینہ کیف کے فینز کا طویل انتظار ختم ہوا اور آخر کار تمام مشکلات سے نمٹتے نمٹاتے فلم ’جگا جاسوس‘ پاکستان میں بھی ریلیز ہو ہی گئی۔
فلم ڈسٹری بیوٹرز سے موصولہ اعداد و شمار کے مطابق فلم نے ریلیزکے پہلے ہی دن بھارت میں 8 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا جبکہ دوسرے دن 11کروڑ اور مجموعی طور پر اب تک 20 کروڑ کا بزنس کرچکی ہے۔
یہ رنبیر کپور کی پے در پے فلاپ ہونے والی فلموں کے برعکس ایک اچھی خبر ہے۔
’ جگا جاسوس‘ روایتی فلموں سے ذرا ہٹ کر ہے۔ منفرد اسٹائل اور مخصوص کیس پر مبنی۔ اس اسٹائل سے بالی ووڈ فلموں کے ناظرین کم ہی واقف ہیں۔
فلم کو انوراگ باسو نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ وہی اس فلم کے مصنف بھی ہیں۔ اسی طرح فلم کے پروڈیوسر اور ہیرو ایک ہی ہیں یعنی رنبیر کپور۔
رنبیرکپور ایک جاسوس اورکترینہ کیف ایک صحافی کے کردار میں نظر آئی ہیں۔ فلم بھارتی ریاست مغربی بنگال کا پس منظر لیے ہوئے ہے۔
فلم کے نام سے واضح ہے کہ فلم تھوڑا بہت سسپنس لئے ہوئے ہے۔ اسی سسپنس میں رہتے ہوئے رنبیر کو پہلے کترینہ پر عائد ہونے والے قتل کے الزام سے بری کرانا اور اصل مجرم تک پہنچنا ہے جبکہ دوسرے کیس میں رنبیر کو خود اپنے والد کا سراغ لگایا ہے جو اس کے بچن میں ہی لاپتہ ہوگئے تھے۔
فلم تکنیکی اعتبار سے بے عیب ہے اور کہیں کوئی خامی نظر نہیں آتی۔ رنبیر نے فلم میں جوکردار اداکیا ہے شاید وہی یہ کردار کر سکتے تھے۔ ان کے چہرے پر چھائی معصومیت نے ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔
فلم میں ڈائیلاگ ڈیلوری کا بھی ایک نیا اور منفرد انداز اپنا گیا ہے۔ اسی حوالے سے اسے اپنے طرز کی ایک نئی فلم کہاجائے تو بے جا نہ ہو گا۔ اس سے ہندی سنیما کی روایت ٹوٹی ہے۔
بھارت کی بیشتر فلموں میں فلم کی ہیروئن کے پاس کرنے کے لئے کچھ نہیں ہوتا ماسوائے ہیرو کے ساتھ گھومنے پھرنے یا گانا گانے کے لہذا اگر جگا جاسوس میں کترینہ کچھ خاص کرتا نظر نہیں آتیں تو یہ کوئی نئی بات نہیں۔
فلم میں ان کا بچوں کو جگا کی کہانی سنانا ’ بوریت‘ کے سوا کچھ نہیں۔ جب جب وہ اسکرین پر کچھ کرتی نظر آئیں، فلم کی کہانی سے الگ تھلگ ہی لگا۔
کراچی میں فلم کا پریس شو ہوا جس میں ایک بڑی تعداد میں عام ناظرین بھی شریک ہوئے۔ بیشتر ناظرین نے فلم سے متعلق ملی جھلی رائے کا اظہار کیا۔
رابعہ شیخ کراچی نوعمر شہری اور صحافت کے پیشے سےحال ہی میں وابستہ ہوئی ہیں۔ انہوں نے وائس آف امریکہ کو اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا ’’فلم کی سب سے منفرد اور خاص دو باتیں ہیں۔ ایک یہ کہ پہلی مرتبہ کسی فلم میں ڈائیلاگ ’گانوں ‘ کے انداز میں پیش کئے گئے ہیں جبکہ دوسری خاص بات رنبیر کی معصومانہ اداکاری ہے۔‘‘
ان کےبرعکس ایک اور فلم بین کا کہنا تھا ’ فلم کی کہانی سمجھ سے بالاتر رہی۔ بعض الفاظ تو فلم بینوں تک صحیح طریقے سے پہنچے ہی نہیں۔‘‘
غالباً ان کا اشاریہ تیز بیک گراؤنڈ میوزک اور ڈائیلاگ ڈیلیوری میں ’تال میل ‘میں خامی کی جانب تھا۔