کئی دِنوں کی خاموشی کےبعد نئی دہلی کےزیرِانتظام کشمیرمیں پیر کے روز پھر تشدد بھڑک اُٹھا، جِس کے دوران ایک ہجوم پر پولیس فائرنگ میں کم از کم تین افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ یہ واقع سری نگر مظفر آباد شاہراہ پر ایک گاؤں میں پیش آیا۔
مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے ایک مسجد کے باہر جمع بھیڑ پر بلا اشتعال گولی چلا دی لیکن عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایک مشتعل ہجوم نے شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کی تھیں اورجب پولیس نے اُنھیں ہٹانے کی کوشش کی تو ہجوم نے اُس پر پتھراؤ کیا۔
تاہم، سری نگر پولیس کے ترجمان نے کہا کہ سینئر پولیس افسروں نے فائرنگ کے اِس واقعے کا سنجید گی سے نوٹس لیتے ہوئے اُس کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
فائرنگ کا تازہ واقعہ ایک ایسے دِن پیش آیا ہے جب وادی کشمیر کی بازاروں میں رونقیں لوٹ آئی ہیں اور ہزاروں لوگ عید الفطر کی آمد پر خریداری کر رہے ہیں۔
اِس سے پہلے آزادی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے عام ہڑتالوں اور احتجاجی مظاہروں میں دو دِن نرمی کا اعلان کیا تھا۔
مقبول ترین
1