عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شورش زدہ بھارتیِ زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع اُدھم پور میں قائم وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف کے ایک مرکز میں بُدھ کی رات پیش آئے برادر کُشی کے ایک واقعے میں تین اہل کار ہلاک ہو گئے۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر (انسپکٹر جنرل) منیش کمار سنہا نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ادھم پور کے بٹھل بالیاں علاقے میں واقع سی آر پی ایف کی 187 ویں بٹالین کے صدر دفاتر میں تعینات اہل کار اجیت کمار نے اپنے ساتھیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے تین اہل کاروں کو شدید زخمی کر دیا۔
تینوں اہل کار اسپتال لے جاتے ہوئے چل بسے۔ اس دوران اجیت کمار نے خود کو بھی گولی مارکر زخمی کردیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس واقعے کی خبر ملتے ہی سی آر پی ایف اور پولیس کے اعلیٰ حکام موقعہ پر پہنچ گئے۔ انسپکٹر جنرل سنہا بتایا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ پولیس اہل کار نے طیش میں آ کر اپنے ساتھیوں پر گولی چلائی۔
بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں جہاں مسلمان علحیدگی پسند گزشتہ تقریباً تین دہائیوں سے ایک مسلح تحریک چلا رہے ہیں، بھارتی حفاظتی دستوں میں اپنے ہی ساتھیوں پر گولی چلانا اور خود کُشی کرنے کے واقعات ایک معمول بن گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کا پس منظر عموماً نفسیاتی دباؤ ہوتا ہے۔ جب کہ بھارتی عہدیداروں کا اصرار ہے اہل کاروں میں ذہنی تناؤ کو کمی لانے اور انہیں تفریحی مواقوں کی فراہمی کے لئے حالیہ برسوں میں کئی اقدامات کیے گئے ہیں جس سے شورش زدہ ریاست میں تعینات مسلح افواج اور دوسرے حفاظتی دستوں میں اس طرح کے واقعات میں ایک چوتھائی کے لگ بھگ کمی ہوئی ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق لائن آف کنٹرول کے سندر بنی سیکٹر میں بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان جمعرات کے فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہونے والا ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا۔
جموں میں بھارتی فوج کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل دیویندر آنند نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے ضلع راجوری کے سُندر بنی سیکٹر میں بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں کو بلا اشتعال مارٹر شیلنگ کا نشانہ بنایا جس میں 24 سالہ اہل کار یش پال ہلاک ہو گیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی گولہ باری کا موثر جواب دیا گیا۔
اس علاقے میں گزشتہ کئی روز سے وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔ بھارتی فوج نے پیر کو کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے مارٹر شیلنگ اور ہلکے ہتھیاروں کی فائرنگ میں ایک اہل کار کرم جیت سنگھ ہلاک اور چار دوسرے سپاہی زخمی ہوئے۔
دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ میں پہل کر کے نومبر 2003 کے فائر بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ادھر جمعرات کو بارہمولہ اور بانڈی پور اضلاع کے تین مختلف مقامات پر مشتبہ عسکریت پسندوں اور حفاظتی دستوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ آخری اطلاع آنے تک بانڈی پور کے علاقے حاجن میں جھڑپ کے دوران کم سے کم ایک مشتبہ عسکریت پسند مارا گیا۔
ان میں سے ایک جھڑپ سری نگر سے تقریباً 50 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع سوپور شہر میں ہونے کی اطلاع ہے، جہاں اس سے پہلے مشتبہ عسکریت پسندوں کی جانب سے دستی بم کے دھماکے میں ایک پولیس افسر اور اُس کا محافظ زخمی ہو گئے تھے۔
سوپور ہی میں عوامی مظاہروں اور سیکورٹی اہل کاروں پر پتھراؤ کے واقعہ میں ایک نوجوان شدید پر زخمی ہو گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نوجوان اس وقت زخمی ہوا جب سیکورٹی فورسز نے پُرتشدد مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے گولی چلائی۔