بھارت کی مرکزی حکومت نے کشمیر کےعلیحدگی پسندوں اوردیگر تمام گروپوں سےمذاکرات کی تجدید کی غرض سے سینئرصحافی دلیپ پڈگاؤکر کی سربراہی میں تین مذاکرات کاروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ باقی دو مذاکرات کار پروفیسر رادھا کمار اور ایم ایم انصاری ہیں۔کسی سیاسی شخصیت کو اِس میں شامل نہیں کیا گیا۔
حکومت نے گذشتہ ماہ بھارتی کشمیر میں قیام ِ امن کے لیے جس آٹھ نکاتی ایجنڈے کا اعلان کیا تھا اُس میں مذاکرات کاروں کی تقرری سب سے اہم اعلان تھا۔مرکزی وزیرِ داخلہ پی چدم برم نے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں لوگ عوامی زندگی میں رہے ہیں۔ تینوں قابلِ اعتماد ہیں اور جتنی جلد ممکن ہو سکے گا وہ اپنا کام شروع کریں گے۔
بعد میں چوتھے نام کا بھی اعلان کیا جاسکتا ہے۔ اِس گروپ کا کام علیحدگی پسندوں سمیت کشمیر کے تمام گروپوں سے مذاکرات کرنا ہوگا۔ یہ لوگ تینوں خطوں جموں، لداخ اور کشمیر کے لوگوں سے بات کریں گے۔
پروفیسر رادھا کمار جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نیسلن منڈیلا انسٹی ٹیوٹ آف پیس کی سربراہ ہیں اور بیک چینل ڈپلومیسی کے تحت اعتدال پسند عمر فاروق اور سخت گیر سید علی شاہ گیلانی سے تبادلہٴ خیال کرتی رہی ہیں۔، جب کہ دلیپ پڈگاؤکر، رام جیٹھ ملانی کی سربراہی والی کشمیر کمیٹی میں رہ چکے ہیں اور ایم ایم انصاری انفرمیشن کمشنر بننے سے پہلے ہمدرد یونیورسٹی میں پروفیسر اور ڈائریکٹر رہے ہیں۔
بھارتی حکومت نے گذشتہ ماہ بھارتی کشمیر میں قیام ِ امن کےلیے جس آٹھ نکاتی ایجنڈےکا اعلان کیا تھا اُس میں مذاکرات کاروں کی تقرری سب سے اہم اعلان تھا
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1