ڈائریکٹر اور پروڈیوسر انوراگ کرشیپ کی نئی فلم ”گینگس آف واسیپور“کی ریلیز کے دن بہت قریب آگئے ہیں ۔اس فلم سے وابستہ ہر شخص اس حوالے سے بہت خوش ہے سوائے فلم کے مصنف سید ذیشان قادری کے جنہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
بھارتی اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“کے مطابق ذیشان قادری کو تقریباً ہر روز دھمکی آمیز فون کالز موصول ہورہی ہیں جن میں کہا جارہا ہے کہ اگر انہوں نے غلطی سے بھی واسیپور کا رخ کیا تو انہیں مار دیا جائے گا۔
فلم ”گینگس آف واسیپور“اسی نام کے علاقے یعنی”واسیپور“ کے گرد گھومتی ہے۔ یہ چھوٹا سا علاقہ ریاست جھارکھنڈ میں آتا ہے جہاں کوئلے کی بڑی بڑی کانیں موجود ہیں۔
ان کانوں میں سینکڑوں مزدور دن رات محنت کرتے ہیں لیکن پھر بھی وہ آسانی سے دو وقت کی روٹی کا انتظام نہیں کرپاتے کیوں کہ کوئلہ مافیا انہیں خوشحال نہیں ہونے دیتی ۔ یہ مزدور کوئلہ مافیا کے بدترین ظلم کا شکار ہیں۔
سید ذیشان قادری نے اسی مافیا کو لیکر ”گینگس آف واسیپور“ کی کہانی لکھی ہے جس کے تمام کردار حقیقی ہیں۔ مافیا کو ذیشان قادری کی اسی کہانی پرسخت اعتراضات ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ ذیشان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
ذیشان خود ممبئی میں رہتے ہیں لیکن ان کے اہل خانہ آبائی گاوٴں واسیپور میں مقیم ہیں جنہیں مافیا کی جانب سے دن رات خطرے کا سامنا ہے۔ اس خطرے کے تحت فوری طور پر نہ ذیشان ممبئی سے واسیپور جاسکتے ہیں اور نہ ہی ان کی فیملی اتنی آسانی سے ممبئی منتقل ہوسکتی ہے۔
فلم کے مصنف سید ذیشان قادری کے جنہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں: ٹائمز آف انڈیا
مقبول ترین
1