بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں انتہائی آلودہ فضا کے باعث ہفتہ کو 1800 پرائمری اسکول بند رکھنے کا بتایا گیا ہے۔
دنیا کے "آلودہ ترین" شہروں میں شمار ہونے والے اس شہر میں پائی جانے والی تازہ فضائی الودگی "سموگ" کی شرح گزشتہ 17 سالوں میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
دہلی کے میونسپل کارپوریشن کے ترجمان یوگندر مان کے مطابق ادارے کے زیر انتظام چلنے والے تمام اسکول سموگ کی وجہ سے ہفتہ کو بند رہیں گے اور پیر سے اپنے معمول پر واپس آ جائیں گے۔
اس فیصلے سے ان اسکولوں میں پڑھنے والے تقریباً نو لاکھ بچے متاثر ہوں گے۔
نئی دہلی میں فضائی آلودگی میں بتدریج اضافے کی وجوہات گاڑیوں اور قرب و جوار میں واقع کارخانوں سے خارج ہونے والا دھواں، کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ سے خارج ہونے والی مضر گیس اور زرعی فضلے کو جلائے نے پیدا ہونے والی آلودگی بتائی جاتی ہیں۔
حالیہ خراب صورتحال گزشتہ اتوار کو منائے گئے دیوالی کے تہوار کے بعد سامنے آئی ہے جس میں غیرمعمولی آتش بازی کی گئی تھی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان کے مشرقی اور وسطی علاقوں میں بھی رواں ہفتے فضائی آلودگی کی شرح میں اضافے کے باعث صورتحال پریشان کن رہی ہے۔
پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں جمعرات کو سموگ کی وجہ سے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑیں جب کہ فضائی میں دھند اور آلودگی کی دبیز تہہ کی وجہ سے کئی ٹریفک حادثات بھی رونما ہوئے۔
سموگ انسانی صحت کے لیے مضر ثابت ہوتی ہے جس سے آنکھوں میں جلن کے علاوہ نظام تنفس بھی متاثر ہوتا ہے۔ اسی بنا پر حکام نے لوگوں کو غیر ضروری طور پر کھلی فضا میں نکلنے سے پرہیز کرنے اور باہر نکلنے کی صورت میں ماسک پہننے کی ہدایت کر رکھی ہے۔