رسائی کے لنکس

امریکہ خوارک اور توانائی کے تحفظ کے امور پر بھارت کا ساتھ د ے گا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

نئی دہلی میں قائم امریکی سفارت خانے منگل کو کہا ہے کہ امریکہ خوراک اور توانائی کی سلامتی جیسے مسائل پر جی ٹوینٹی گروپ کے صدر کے طور پر بھارت کی حمایت کرے گا۔

جی ٹوینٹی سربراہی اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں نئی دہلی اس ماہ شروع ہونے والی اہم میٹنگوں سے قبل اپنے شراکت داروں کی حمایت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

امریکہ اور روس دونوں کے ساتھ بھارت کے قریبی تعلقات کے پیش نظر جی ٹوینٹی کےصدارتی عہدے کے لیے بھارت کی اہمیت بڑھ گئی ہے اوراس پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

بھارت نے یوکرین کی جنگ شروع ہونے کے کچھ عرصے بعد روس سے تیل کی درآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ یہ اضافہ خاص طور سے پچھلے سال زیادہ ہوا ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسی تناظر میں توقع ہے کہ امریکہ، یورپ اور چین کے حکام بھارت کے خزانہ اور خارجہ امور کے وزیروں سے ملاقات کے لیے نئی دہلی کا عنقریب دورہ کریں گے۔

نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم خوراک اور توانائی سمیت بہت سے معامالات پر بھارت کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔

سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ توانائی اور خوراک کی سیکیورٹی سے متعلقہ موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے اور مستحکم عالمی معیشیت کو قائم کرنے کے لیے ہماری مسلسل جاری کوششوں کے حوالے سے ہم بھارت کی حمایت کرتے ہیں۔

"ہم جی ٹونیٹی گروپ میں بھارت کے ساتھ خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی حمایت جاری رکھنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ ہم آنے والے سال میں کئی اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بھارت کے ساتھ اپنی دو طرفہ شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے منتظر ہیں‘‘۔

روس 2022 میں بھارت کوتیل فراہم کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیا، جو اس کی کل خریداری کا تقریباً 15 فیصد بنتا ہے۔ یوکرین کی جنگ سے پہلے یہ خریداری 2 فیصد سے بھی کم تھیں۔

واضح رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد امریکہ اور یورپ نے بھارت پر دباؤڈالا تھا کہ وہ روس کے ساتھ تجارت اور دفاع کے شعبوں میں اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرے، مگر بھارت نے عمومی طور پر ان شعبوں میں باہمی تعاون کو جاری رکھا۔

جی ٹوینٹی کی 18ویں سربراہی کانفرنس نو اوردس ستمبر کو نئی دہلی میں ہوگی۔ یہ سربراہی اجلاس تمام جی ٹونیٹی عملوں اور وزراء، اعلیٰ حکام اور سول سوسائٹیز کے درمیان سال بھر منعقد ہونے والی میٹنگوں کا اختتام ہوگا۔

دو روزہ سربراہی اجلاس کے خاتمے پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

(خبر کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے )

XS
SM
MD
LG