رسائی کے لنکس

بھارتی پنجاب میں ٹرین کی زد میں آ کر 58 افراد ہلاک


امرتسر میں حادثے کے مقام پر لوگوں کا ہجوم۔ دسہرے کے تہوار میں راون کے پتلے کو نذر آتش کرنے کا منظر دیکھنے کے دوران کم ازکم 100 افراد ٹرین کی لپیٹ میں آگئے تھے۔ 19 اکتوبر 2018
امرتسر میں حادثے کے مقام پر لوگوں کا ہجوم۔ دسہرے کے تہوار میں راون کے پتلے کو نذر آتش کرنے کا منظر دیکھنے کے دوران کم ازکم 100 افراد ٹرین کی لپیٹ میں آگئے تھے۔ 19 اکتوبر 2018

رپورٹوں کے مطابق لوگوں کی ایک بڑی تعداد ریلوے پٹری پر کھڑے ہو کر راون کے پتلے کو نذر آتش کرتے ہوئے دیکھ رہی تھی کہ اسی وقت وہاں ٹرین آ گئی۔ لوگ ٹرین سے بچنے کے لیے دوسری طرف بھاگے لیکن اسی وقت اس پٹری پر بھی دوسری طرف سے ٹرین آ گئی۔

بھارتی ریاست پنجاب کے شہر امرتسر میں ایک بڑا ٹرین حادثہ ہوا ہے جس میں پولیس کے مطابق 58 افراد کی ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ حادثہ امرتسر کے جوڑا پھاٹک پر اس وقت ہوا جب ہندووں کے تہوار دسہرہ کے موقع پر شام کے وقت لوگ راون کے پتلے کو نذر آتش کرنے کا منظر دیکھ رہے تھے۔ اس حادثے میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔

رپورٹوں کے مطابق یہ لوگ ریلوے پٹری پر کھڑے ہو کر راون کے پتلے کو نذر آتش کرتے ہوئے دیکھ رہے تھے کہ اسی وقت وہاں ٹرین آ گئی۔ لوگ ٹرین سے بچنے کے لیے دوسری طرف بھاگے لیکن اسی وقت اس پٹری پر بھی دوسری طرف سے ٹرین آ گئی۔

بتایا جاتا ہے کہ پتلہ نذر آتش کرنے کی وجہ سے پٹاخوں کا زبردست شور تھا جس کی وجہ سے لوگ ٹرین کا ہارن نہیں سن سکے۔ پولیس کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد کے بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کی رفتار زیادہ تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی بھی ٹرین نے سیٹی نہیں بجائی تھی۔

رپورٹوں کے مطابق جائے حادثہ پر ہلاک شدگان کے جسمانی اعضا ادھر ادھر بکھرے پڑے تھے۔

ایک اعلیٰ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ہم حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ابھی یہ نہیں معلوم ہو سکا ہے کہ حادثے کی وجہ کیا تھی۔ عینی شاہدوں نے حادثے کے لیے دسہرہ کمیٹی اور انتظامیہ کے افسران کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، ریاست کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ اور متعدد سیاست دانوں نے حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ وہ امدادی کارروائیوں کی نگرانی کے لیے فوری طور پر امرتسر پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔​

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ انہیں اس حادثے پر شدید دکھ ہوا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں دل کی گہرائیوں سے ان لوگوں سے تعزیت کرتا ہوں جن کے پیارے اس حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ اور میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عہدے داروں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ہر طرح کی مدد فراہم کریں جس کی ضرورت ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG