رسائی کے لنکس

بھارت اور سری لنکا کچھ دلچسپ پہلو، کچھ قدر مشترک


بھارت اور سری لنکا کچھ دلچسپ پہلو، کچھ قدر مشترک
بھارت اور سری لنکا کچھ دلچسپ پہلو، کچھ قدر مشترک

کرکٹ کی دسویں عالمی جنگ کا آخری معرکہ ہفتے کو بھارت اور سری لنکا کے درمیان ہو گا ۔ دونوں حریفوں میں فتح چاہے کسی کی بھی ہو لیکن اس معرکے میں پیش آنے والی بہت سی چیزیں دلچسپ اور دونوں میں میں کچھ قدر مشترک ہیں۔

کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنوبی ایشیا کی دو عظیم طاقتیں بھارت اور سری لنکاورلڈ کپ تھامنے کی خواہش کے ساتھ میدان میں اتریں گی۔عالمی کپ کے فائنل میں پہلی مرتبہ دونوں مخالف ٹیموں کی قیادت وکٹ کیپرز مہندرا سنگھ دھونی اور سنگاکارا کے ہاتھوں میں ہے ۔ دونوں ٹیمیں تیسری مرتبہ عالمی کپ کے فائنل تک پہنچی ہیں ۔ دونوں ٹیموں نے عالمی کپ کے ایک ، ایک فائنل میں فتح جبکہ ایک ، ایک میں شکست کھائی ۔ دونوں ٹیموں کے انتہائی تجربہ کار کھلاڑی سچن ٹنڈولکر اور مرلی دھرن کا یہ آخری عالمی کپ ہے ۔ مہندرا سنگھ دھونی اپنی کامیابی کو سچن ٹنڈولکر اور سنگاکارا فتح کا جشن مرلی دھرن کے نام کرنا چاہتے ہیں ۔

دونوں ٹیموں نے اپنے اپنے گروپس میں سے چار ، چار فتوحات کے ساتھ دوسری پوزیشنز حاصل کیں۔ ورلڈ کپ میں چوٹی کے دس بلے بازوں میں دونوں ٹیموں کے تین ، تین بلے باز شامل ہیں ۔ان میں سری لنکا کے دلشان ، سنگاکارا ، تھرنگا اور بھارت کے سچن ٹنڈولکر ، سہواگ اوریوراج سنگھ شامل ہیں ۔ اسی طرح بالنگ میں بھی ٹاپ ٹین میں دونوں کا ایک ، ایک گیند باز شامل ہے جن میں بھارت کے ظہیر خان اور سری لنکا کے مرلی دھرن شامل ہیں۔

دونوں ٹیموں نے عالمی کپ دو ہزار گیارہ کی بنگلہ دیش کے خلاف مشترکہ میزبانی کے فرائض انجام دئیے ہیں ۔ ونکھڑے اسٹیڈیم ممبئی میں اس سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان دو مقابلے ہوچکے ہیں جس میں سے ایک میں سری لنکا کو اور ایک میں بھارت کو فتح نصیب ہوئی ۔

XS
SM
MD
LG