بھارت کی ایک عدالت نے بدھ کو کہا کہ ایک نوجوان لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے والے چاروں افراد کو سزا جمعہ کے روز سنائی جائے گی۔
ان چاروں افراد پر جرم ثابت ہو گیا تھا اور جج یوگیش کھنا نے ان افراد کو سنائی جانے والی سزاؤں سے متعلق دلائل بدھ کو سننے۔
استغاثہ نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان چاروں افراد کو موت کی سزا دی جائے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک ’چارٹر بس‘ میں 23 سالہ نوجوان لڑکی سے اجتماعی زیادتی اور تشدد کے بعد اسے سڑک پر پھینک دیا گیا تھا جو بعد میں دوران علاج دم توڑ گئی۔
عدالت نے منگل کے روز کہا تھا کہ پوون گپتا،اکشے کمار سنگھ، وینے شرما اور مکیش سنگھ پر جرم ثابت ہو گیا ہے۔
استغاثہ کی طرف سے عدالت میں دیئے گئے دلائل کے مطابق 23 سالہ لڑکی اور اس کے ایک مرد ساتھی کو چارٹر بس میں سوار ہونے پر زبردستی آمادہ کیا گیا اور بعد میں لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
اس عمل میں پانچ مرد اور ایک کم عمر لڑکا شریک تھا۔
ایک ملزم نے جیل میں خودکشی کر لی تھی جب کہ کم عمر لڑکے کو تین سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
ان چاروں افراد پر جرم ثابت ہو گیا تھا اور جج یوگیش کھنا نے ان افراد کو سنائی جانے والی سزاؤں سے متعلق دلائل بدھ کو سننے۔
استغاثہ نے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان چاروں افراد کو موت کی سزا دی جائے۔
گزشتہ سال دسمبر میں بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک ’چارٹر بس‘ میں 23 سالہ نوجوان لڑکی سے اجتماعی زیادتی اور تشدد کے بعد اسے سڑک پر پھینک دیا گیا تھا جو بعد میں دوران علاج دم توڑ گئی۔
عدالت نے منگل کے روز کہا تھا کہ پوون گپتا،اکشے کمار سنگھ، وینے شرما اور مکیش سنگھ پر جرم ثابت ہو گیا ہے۔
استغاثہ کی طرف سے عدالت میں دیئے گئے دلائل کے مطابق 23 سالہ لڑکی اور اس کے ایک مرد ساتھی کو چارٹر بس میں سوار ہونے پر زبردستی آمادہ کیا گیا اور بعد میں لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
اس عمل میں پانچ مرد اور ایک کم عمر لڑکا شریک تھا۔
ایک ملزم نے جیل میں خودکشی کر لی تھی جب کہ کم عمر لڑکے کو تین سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔