بھارت کا دعویٰ ہے کہ اُس کے زیر انتظام کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر تعینات بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان پیر کو ہوئی ایک مختصر جھڑپ میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوا ہے اور تین دوسرے فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
جموں میں بھارتی فوج کے ایک ترجمان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پاکستانی فوج پر سرحدوں پر نومبر 2003ء سے نافذ فائر بندی کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ پاکستانی مارٹر شیلنگ اور ہلکے ہتھیاروں کی فائرنگ سے ضلع راجوری میں حد بندی لائن کے سُندر بنی سیکٹر میں چار بھارتی فوجی زخمی ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق زخمی ہونے والے فوجیوں میں سے ایک رائفل مین کرم جیت سنگھ بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔
ترجمان لیفٹننٹ کرنل دیویندر آنند نے بتایا "پاکستانی فوج نے پیر کو صبح ساڑھے پانچ بجے بھارتی چوکیوں کو بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ کر کے ہدف بنانا شروع کیا۔ یہ فائر بندی کی صریحاً "خلاف ورزی تھی جس کا بھارتی فوج نے موثر جواب دے دیا۔ فائرنگ سوا سات بجے بند ہو گئی"۔
بھارتی فوج کے دعوے اور الزام پر تاحال پاکستان کی طرف سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ماضی میں پیش آئے اس طرح کے ہر واقعے کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر سرحدوں پر نومبر 2003 سے نافذ فائر بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ میں پہل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
حد بندی لائن کے ساتھ ساتھ سیالکوٹ جموں سرحد پر جو پاکستان میں ورکنگ باؤنڈری اور بھارت میں بین الاقوامی سرحد کہلاتی ہے مقابل افواج اور سرحدی حفاظتی دستوں کے درمیان ایسے واقعات کا پیش آنا اب ایک معمول بن گیا ہے۔ ان جھڑپوں میں ماضی قریب میں دونوں جانب جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی تھی۔