بھارت کی ایک عدالت نے فروری 2002ء میں ہندو یاتریوں کی ایک ریل گاڑی میں آتش زدگی سے متعلق مقدمے میں سازش اور قتل کے الزامات کا سامنا کرنے والے 31 افراد کو مجرم قرار دیا ہے۔
مغربی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد کی عدالت کے جج نے منگل کے روز کہا کہ مقدمے میں شامل 63 دیگر ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔
عدالت مجرموں کو دی جانے والی سزاؤں کا اعلان جمعہ کو کرے گی۔
گودھرا کے علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے میں ریل گاڑی میں سوار 59 ہندو یاتری ہلاک ہو گئے تھے، جس کے بعد گجرات میں خوں ریز ہندو مسلم فسادات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پرتشدد حملوں میں لگ بھگ دو ہزار افراد مارے گئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔
ریل گاڑی میں آتش زدگی کی ذمہ داری کے بارے میں شدید بحث کی جاتی رہی ہے اور بعض ہندو حلقوں کا دعویٰ ہے کہ آگ دانستہ طور پر لگائی گئی تھی۔ اس سلسلے میں ہونے والی متعدد تحقیقات کے بھی متضاد نتائج سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1