بھارت کے مشرقی ساحلی علاقے میں آنے والے سمندری طوفان سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں نے پیر کو اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپس آنا شروع کر دیا ہے۔
’فائیلن‘ نامی اس سمندری طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 17 تک پہنچ چکی ہے تاہم حکام ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
گزشتہ 14 سال کے دوران بھارت میں آنے والا یہ بدترین سمندری طوفان تھا، جس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کے گھروں اور کاروبار کو نقصان پہنچا۔
ہفتہ کے روز آنے والے طوفان کے باعث 200 کلومیڑ فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں جن کی زد میں آنے والے آندھرا پردیش اور اوڑیسہ کے علاقوں میں ایک کروڑ لوگ آباد تھے۔
سمندری طوفان کے ٹکرانے سے قبل متاثرہ علاقوں سے لگ بھگ 10 لاکھ لوگوں کے انخلا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد کم رہی۔
بھارت میں بری، بحری اور فضائی افواج کے اہلکاروں کو متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں معاونت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
بھارت کی ریاست اوڑیسہ میں 1999ء میں آنے والے سمندری طوفان کے باعث لگ بھگ 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
’فائیلن‘ نامی اس سمندری طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 17 تک پہنچ چکی ہے تاہم حکام ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
گزشتہ 14 سال کے دوران بھارت میں آنے والا یہ بدترین سمندری طوفان تھا، جس سے بڑے پیمانے پر لوگوں کے گھروں اور کاروبار کو نقصان پہنچا۔
ہفتہ کے روز آنے والے طوفان کے باعث 200 کلومیڑ فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں جن کی زد میں آنے والے آندھرا پردیش اور اوڑیسہ کے علاقوں میں ایک کروڑ لوگ آباد تھے۔
سمندری طوفان کے ٹکرانے سے قبل متاثرہ علاقوں سے لگ بھگ 10 لاکھ لوگوں کے انخلا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد کم رہی۔
بھارت میں بری، بحری اور فضائی افواج کے اہلکاروں کو متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں معاونت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
بھارت کی ریاست اوڑیسہ میں 1999ء میں آنے والے سمندری طوفان کے باعث لگ بھگ 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔