رسائی کے لنکس

چنئی: بارشوں کے باعث اسپتال میں 18 مریض ہلاک ہو گئے


سیلاب کے باعث لوگ بلند عمارتوں کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں
سیلاب کے باعث لوگ بلند عمارتوں کی چھتوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں

حکام کا کہنا تھا کہ بارش کا پانی عمارت میں داخل ہوا جس سے جنٹریٹرز نے کام چھوڑ دیا جو کہ بعد ازاں وینٹیلیٹرز کی بندش کا سبب بنا۔

بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کو بدترین سیلاب کا سامنا ہے جس سے اب تک 270 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ بارشوں کے باعث مرکزی شہری چنئی میں ایک اسپتال کے جنریٹرز بھی جواب دے گئے جس سے وہاں انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج 18 مریض جنہیں مصنوعی نظام تنفس کی مشینوں (وینٹیلیٹرز) پر رکھا گیا تھا، جان کی بازی ہار گئے۔

محکمہ صحت کے سیکرٹری جے رادھا کرشنن کا کہنا کہ اس معاملے میں اسپتال انتظامیہ کی غفلت کی بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ان کے بقول یہ اموات گزشتہ دو سے تین روز کے دوران ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بارش کا پانی عمارت میں داخل ہوا جس سے جنٹریٹرز نے کام چھوڑ دیا جو کہ بعد ازاں وینٹیلیٹرز کی بندش کا سبب بنا۔

شہر میں امدادی سرگرمیاں اب بھی جاری ہیں اور فوج کے اہلکاروں نے ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے بعد انھیں خوراک اور دیگر اشیائے ضروری پہنچانا شروع کردی ہیں۔

سیلاب کی شدت میں کمی آنے کے بعد اب پانی کی سطح بھی کم ہو رہی ہے۔

چنئی کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہفتہ کو چوتھے روز بھی بند ہے تاہم قریب واقع فضائیہ کے ایک اڈے سے چند ایک پروازوں کی آمدورفت کو یقینی بنانے میں مدد لی جا رہی ہے۔

بھارت میں مون سون کا موسم جون سے ستمبر تک ہوتا ہے لیکن چنئی سمیت دیگر جنوبی ساحلی علاقوں میں اکتوبر سے دسمبر کے دوران بھی شدید بارشیں ہوتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG