بھارتی ریاست مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی جماعت شیو سینا نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ یہ اتحاد ختم کر سکتی ہے۔
شیو سینا نے بی جے پی پر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے اور کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکامی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شو سینا اس کیلئے ذمہ دار نہیں ہے اور بی جے پی کے ساتھ اس الزام میں شامل ہونے کو تیار نہیں ہے۔
شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤٹ نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہےکہ چاہے وہ اس اتحاد کو برقرار رکھے یا اس سے علحدہ ہو جائے، یہ مسئلہ ضرور حل کرنا ہو گا۔
شیو سینا اور بی جے پی ایک دوسرے کے ساتھ تنازعات کا شکار رہی ہیں اور اب شیو سینا نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ایسے لوگ برسر اقتدار ہیں جو نا تو اس کی اہلیت رکھتے ہیں اور نا ہی لوگوں کے ساتھ اُن کا کوئی رابطہ ہے۔
شیو سینا نے یونین وزیر کے ایل ایلفونس پر بھی شدید تنقید کی ہے جنہوں نے حال ہی میں بیان دیا تھا کہ جو لوگ پیٹرول اور ڈیزل کی زیادہ قیمتیں ادا کر سکتے ہیں، وہ بھوکے نہیں مر رہے ہیں۔ شو سینا کا کہنا ہے کہ وزیر ایلفونس کا یہ بیان غریب اور متوسط طبقے کی توہین کے مترادف ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کسانوں کی خود کشی کے واقعات پیٹرول اور ڈیزل کی ہوشربا قیمتوں کی وجہ سے ہوئے ہیں اور ایلفونس کا یہ بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔
شو سینا نے اپنے اخبار ’سامنا‘ میں ایک اداریہ شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کا ایک نورتن پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اس ہوشربا اضافے کی حمایت اس لئے کر رہا ہے کیونکہ اُس نے کبھی اپنی جیب سے پیٹرول نہیں خریدا ہے۔ اداریے میں کہا گیا کہ کانگریس کی حکومت کے دوران بھی غریبوں کا اس قدر مذاق نہیں اُڑایا گیا جتنا بی جے پی کے یونین وزیر نے اُڑایا ہے۔ کانگریس کے زمانے میں بی جے پی وزیروں راجناتھ سنگھ، سمریتی ایرانی اور ششمہ سوراج نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجی ریلیاں نکالی تھیں اور اب وہی لوگ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا جواز پیش کر رہے ہیں۔
شو سینا کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کسانوں کو لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کھیتی باڑی کیلئے ڈیزل سے چلنے والے جنریٹرز پر گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ اُنہیں اپنی پیداوار کو منڈیوں تک پہنچانے کیلئے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافے کا سامنا ہے۔ بہت سے کسان ان تمام اخراجات کے متحمل نہیں ہو سکتے اور اُن میں سے کچھ خود کشی پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
شو سینا نے وزیر اعظم نرندر مودی کی طرف سے گزشتہ ہفتے گجرات میں بلٹ ٹرین منصوبہ شروع کرنے کے اعلان پر بھی شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر بلٹ ٹرین منصوبے پر اُٹھے والی رقم ملک میں افراط زر کم کرنے پر خرچ کی ہوتی تو اچھا ہوتا۔
اداریے میں کہا گیا ہے کہ ملک کو افراط زر اور بے روزگاری کا سامنا ہے۔ ایسے وقت میں اگر کوئی بلٹ ٹرین منصوبے کی حمایت کر رہا ہے تو ایسے لوگوں کی ذہنی حالت کو جانچنے کیلئے دماغی امراض کے ہسپتال بھیج دینا چاہئیے۔