بھارت نے اِس بات سے اتفاق کیا ہے کہ بنگلہ دیش کے ساتھ اُس کی سرحد پر وہ غیر مہلک ہتھیاروں کا استعمال کرے گا۔
اِس فیصلے کا اعلان ہفتے کو نئی دہلی میں کیا گیا، جِس سے قبل بھارت کی سرحدی فورسز کے سربراہ رامن سریوستاوا اور اُن کے بنگلہ دیشی ہم منصب رفیق الاسلام نے اپنے چھ روزہ بات چیت مکمل کی۔
عہدے داروں نے بتایا ہے کہ دونوں ملکوں کی 4000 کلومیٹر طویل سرحد کے متعدد مقامات پر غیر مہلک ہتھیار استعمال ہوں گے۔
یہ اقدام اُس تناظر میں کیا گیا جب جنوری میں بنگلہ دیش سے بھارت داخل ہونے کی کوشش کرنے والی ایک 15برس کی لڑکی پر بھارتی سرحدی محافذوں نے گولی چلا دی جِس واقعے پر بنگلہ دیش کےعوام میں غصے کا عنصر سامنے آیا۔
انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران بھارتی افواج نے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے 500سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا ہے جِن میں بنگلہ دیشی اور بھارتی دونوں شامل ہیں۔