سڈنی میں دوسرے کرکٹ ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل ختم ہونے تک بھارت نے دو وکٹوں کے نقصان پر 114 رنز بنائے مگر آسٹریلیا کی پہلی اننگز کی برتری ختم کرنے کے لیے اب بھی اُسے مزید 354 رنز درکار ہیں۔
افتتاحی بلے باز گوتم گمبیر 68 اور اسٹار بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر نے 8 رنز بنائے ہیں اور دونوں ناٹ آؤٹ ہیں۔
اس سے قبل جمعرات کوجب کھیل دوبارہ شروع ہوا تو آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے نے اپنی شاندار بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے آؤٹ ہوئے بغیر 329 رنزبنائے جبکہ اُن کے ساتھ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے مائیکل ہسی نے بھی 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جو ٹیسٹ کرکٹ میں اُن کی 16ویں سنچری ہے۔
آسٹریلیا نے 659 پراننگز ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ بھارت نے 468 رنز کے خسارے کے ساتھ اپنی دوسری باری کا آغاز کیا اور کھیل کے اختتام پر 114 رنز پر اُس کے دو کھلاڑی آؤٹ تھے جن میں افتتاحی بلے باز وریندر سہواگ اور راہول ڈرایوڈ شامل ہیں۔
آسٹریلوی کپتان کلارک کی ٹرپل سنچری ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی محض 25 ویں ٹرپل سنچری ہے۔ اپنی دس گھنٹوں اور سترہ منٹ پر محیط اننگز میں اُنھوں نے 478 گیندوں کا سامنا کیا اور چالیس چوکے لگائے۔
وہ انتہائی پراعتماد انداز میں بیٹنگ کر رہے تھے اور چاہتے تو ایک اچھی پچ پر وہ کوئی اور ریکارڈ بھی بنا سکتے تھے لیکن مائیکل ہسی کا انفرادی اسکور جونہی 150 پر پہنچا تو کپتان نے اننگز ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
میچ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کلارک کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے اپنے کیرئیر میں یہ سبق حاصل کیا ہے کہ سنچریاں بنانا بے سود ہے اگر آپ ٹیسٹ میچ نہیں جیتے۔ ’’اس لیے میرے لیے سب سے اہم بات ٹیسٹ میچ جیتنا ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہمارے پاس جیتنے کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔‘‘
آسٹریلیا کی جانب سے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو سال بعد سنچری (134) بنائی۔
بھارت کو میچ جیتنے کے لیے ایک بہت مشکل ہدف ملا ہے اور آسٹریلیا کی سرزمین پر پہلی مرتبہ کوئی ٹیسٹ سیریز جیتنے کی اُمیدوں کو زندہ رکھنے کے لیے اُس میچ کے باقی دو دنوں میں انتھک محنت کرنی ہوگی۔ ملبور میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ آسٹریلیا نے 122 رنز سے جیت لیا تھا۔