رسائی کے لنکس

بھارت اور انڈونیشیا بحرِ ہند میں بندرگاہ تعمیر کریں گے


انڈونیشیا کے دورے کے دوران نریندر مودی نے جکارتہ کی معروف استقلال مسجد کا بھی دورہ کیا۔
انڈونیشیا کے دورے کے دوران نریندر مودی نے جکارتہ کی معروف استقلال مسجد کا بھی دورہ کیا۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بحرِ ہند میں انڈونیشیا کی حدود میں اسٹریٹجک بندرگاہ تعمیر کرنے اور دفاعی اور سمندری تعاون میں اضافے کا عزم ظاہر کیا۔

بھارت اور انڈونیشیا نے بحرِ ہند میں مشترکہ بندرگاہ کے قیام اور دفاع اور معیشت کے شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

اس اتفاقِ رائے کا اعلان بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے انڈونیشیا کے دورے کے دوران بدھ کو کیا گیا۔

بھارتی وزیرِ اعظم تین ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ہیں جہاں انھوں نے بدھ کو صدر جوکو وِدودو سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بحرِ ہند میں انڈونیشیا کی حدود میں اسٹریٹجک بندرگاہ تعمیر کرنے اور دفاعی اور سمندری تعاون میں اضافے کا عزم ظاہر کیا۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ بھارت آسیان میں انڈونیشیا کے مثبت کردار کو اہمیت دیتا ہے اور اس کے ساتھ تعاون اور تجارت میں اضافے کا خواہش مند ہے۔

انھوں نے حال ہی میں انڈونیشیا میں گرجا گھروں پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کی بھی مذمت کی۔

صحافیوں سے گفتگو میں انڈونیشیا کے صدر ودودو نے کہا کہ بھارت ان کے ملک کا ایک اہم اسٹریٹجک دفاعی شراکت دار ہے اور دونوں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں باہمی تعاون کو جاری رکھیں گے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے خیال میں بحرِ ہند میں بندرگاہ کی تعمیر پر اتفاق خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

بھارتی وزیرِ اعظم کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں مین تعاون بڑھانے کے 15 معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تجارت کو 50 ارب ڈالر تک پہنچانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

اپنے اس دورے کے دوران نریندر مودی نے جکارتہ کی مشہور استقلال مسجد کا دورہ بھی کیا اور مسجد کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔

خطے کے اپنے اس دورے کے دوران وزیرِ اعظم مودی ملائیشیا اور سنگاپور بھی جائیں گے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG