پاکستان کے نامور قوال اور کراچی کے رہائشی امجد صابری کی موت کو نو روز ہوچکے ہیں لیکن سیاسی شخصیات اور رہنماؤں کی ان کے گھر آمد اور تعزیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔
جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت خانم اسپتال کے لئے عطیات جمع کرنے ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے تو دیگر تمام مصروفیات کے باوجودوہ امجد صابری کے گھر بھی گئے اور امجد صابری کی والدہ، بھائیوں ، بچوں اور دیگر قریبی اہل خانہ سے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا نمائندوں کو بھی کچھ وقت دیا اور دلی جذبات کا اظہار کیا۔ عمران خان کا کہنا ہے ’’ امجدصابری کے قاتلوں کوعبرتناک سزا ملنی چاہئے ۔امجد مثالی انسان تھے، ان کی اچانک موت کا مجھے بہت دکھ ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ آخر انہیں کس نے اور کیوں قتل کیا۔ ‘‘
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’’ امجد صابری کو کرکٹ کا شوق تھا، ان کے قتل سے کرکٹ کی دنیا میں بھی اداس اور افسردہ ہے۔ان کی موت سے شہر میں قیام امن کی کوششوں کو بھی دھچکا پہنچا ہے۔‘‘
عبدالستار ایدھی کی عیادت
عمران خان نے جمعہ کو ہی انسانی فلاح و بہبود کے لئے بے مثال خدمات انجام دینے والے عبدالستار ایدھی کی بھی عیادت کی۔ ایدھی ان دنوں شدید علیل ہیں اور گزشتہ منگل کو ان کا آپریشن بھی ہوا ہے ۔
عمران خان عارف علوی و دیگرپارٹی رہنما ؤں کے ہمراہ ایدھی ہوم پہنچے اور عبدالستار ایدھی اور ان کے اہل خانہ سے ان کی خیریت دریافت کی ۔
عمران خان نے ایدھی صاحب سے وابستہ اپنی پرانی یادیں شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ستائس سال پہلے بھی عبدالستار ایدھی نے شوکت خانم اسپتال کواس کی تعمیر کے لئے مالی امداد دی تھی ۔ دراصل ایدھی صاحب نے کئی نسلوں کی بے لوث مدد اور انسانیت کی خدمت کی ہے۔‘‘
عمران خان نے عبدالستار ایدھی سے نیک خواہشات کے اظہار کے ساتھ ساتھ ان کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کی ۔
عبدالستار ایدھی جو ن 2013سے گردوں کے مرض میں مبتلایا ہیں ۔ ان کے معالج ادیب رضوی کا کہنا ہے کہ ایدھی صاحب کو اپنی باقی زندگی ڈائیلیسز پر گزارا ہوگی ۔