رسائی کے لنکس

برطانوی اخبار 'ڈیلی میل' نے شہباز شریف سے معافی مانگ لی


شہباز شریف، فائل فوٹو
شہباز شریف، فائل فوٹو

برطانوی اخبار 'ڈیلی میل' نے تین برس قبل شائع ہونے والی ایک نیوز اسٹوری کو واپس لیتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے معافی مانگ لی ہے۔

اخبار نے جمعرات کو ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز شریف پر زلزلہ زدگان کو دیے گئے فنڈز میں خرد برد کا کوئی الزام عائد نہیں کیا تھا۔

اخبار نے جولائی 2019 میں خبر شائع کی تھی کہ نیب نے بتایا ہے کہ شہباز شریف اور اُن کے داماد علی عمران نے زلزلہ زدگان کو ملنے والے فنڈز میں غبن کیا۔

اخبار نےاب وضاحت کی ہے کہ نیب نے کبھی شہباز شریف پر یہ الزام عائد نہیں کیا تھا کہ برطانوی امدادی ادارے ڈی ایف آئی ڈی کے تحت پاکستان کو فراہم کی جانے والی امداد میں خرد برد کی۔ لہذٰا اخبار اس خبر پر معذرت خواہ ہے اور اسے اپنے تمام پلیٹ فارمز سے ہٹا رہا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کردار کشی اور انہیں بدنام کرنے کی غرض سے چلائی جانے والی مہم کی ناکامی پر وہ خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ شہباز شریف اور اُن کے داماد نے ڈیلی میل کی اس خبر پر برطانوی عدالت سے رُجوع کیا تھا جس نے اپنے فیصلے میں اسے ہتک آمیز قرار دیا تھا۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر ارشد شریف قتل کیس پر نئی جے آئی ٹی تشکیل

سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے ارشد شریف قتل کیس میں نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی ہے۔

جمعرات کو ارشد شریف کیس ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کیس کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنا دی گئی ہے۔

نئی جے آئی ٹی میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، اسلام آباد پولیس، وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) اور ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے نمائندے شامل ہیں۔ نئی جے آئی ٹی کا نوٹی فکیشن بھی جمعرات کو عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔

نئی جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس بیورو کے ساجد کیانی، ایف آئی اے سے وقار الدین سید، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر اویس احمد، ملٹری انٹیلی جنس سے مرتضیٰ افضال، آئی ایس آئی سے محمد اسلم شامل ہیں۔ یہ تمام افسران گریڈ 20 کے ہیں۔

اسلام آباد پولیس نے عدالت میں بتایا کہ بدھ کو عدالت کی ہدایت پر ارشد شریف کی والدہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے اُن سے رابطہ کیا گیا۔ لیکن طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے اُن کا بیان ریکارڈ نہیں ہو سکا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ضرورت پڑی تو ملزمان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ کا ارشد شریف قتل کی تحقیقات فوری شروع کرنے کا حکم

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ارشد شریف قتل کیس میں نئی جے آئی ٹی بننے کے بعد کیس کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ ہر دو ہفتے بعد جے آئی ٹی کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔

جمعرات کو کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا کہ اگر جے آئی ٹی کو فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت سے کہیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی کو تحقیقات کے دوران کوئی رکاوٹ پیش آئے تو وہ عدالت سے رُجوع کر سکتی ہے۔

اس موقع پر پانچ رُکنی بینچ میں شامل جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ جے آئی ٹی کا پہلا کام ملزمان کی طلبی ہی ہو گا۔

بینچ کے رُکن جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ تفتیش کینیا کی پولیس کے تعاون کے رحم و کرم پر ہو گی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ اس پر جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ملزمان خود پیش ہو جائیں۔

'عمران خان کہہ رہے ہیں کہ اُن کی گھڑیاں بیچ دیں,' سابق خاتونِ اول اور زلفی بخاری کی مبینہ آڈیو لیک

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور رہنما تحریکِ انصاف زلفی بخاری کی ایک مبینہ آڈیو لیک سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں سابق خاتونِ اول زلفی بخاری سے عمران خان کی گھڑیاں فروخت کرنے کا کہہ رہی ہیں۔

مبینہ آڈیو لیک میں بشریٰ بی بی حال احوال کے بعد زلفی بخاری سے کہتی ہیں کہ "خان صاحب کی کچھ گھڑیاں ہیں، اُنہوں نے کہا ہے کہ آپ کو بھیج دوں آپ ان کو کہیں بیچ وغیرہ دیں، کیوں کہ وہ ان کے استعمال کی نہیں ہے۔"

جواب میں زلفی بخاری کہتے ہیں کہ "ضرور مرشد میں کر دوں گا، میں کر دوں گا جی۔"

ایسی کٹ، کاپی، پیسٹ آڈیو کالج کا بچہ بھی بنا لیتا ہے: زلفی بخاری

تحریکِ انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے مبینہ آڈیو لیکس کی تردید کرے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آڈیوز کالج کا بچہ بھی بنا سکتا ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اس آڈیو کو فرانزک کرایا جائے جس کے پیسے وہ ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

عدالت نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی وطن واپسی پر گرفتاری سے روک دیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحب زادے سلیمان شہباز کو وطن واپسی پر گرفتاری سے روک دیا ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے مختصر سماعت کے دوران درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں عدالت کے سامنے سرینڈر کرنے کے لیے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ وہ سلیمان شہباز کو گرفتار نہ کرے۔

مقامی میڈیا کے مطابق سلیمان شہباز چار سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے 11 دسمبر کو اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گے۔

سال 2018میں قومی احتساب بیورو میں منی لانڈرنگ سمیت دیگر مقدمات کے بعد سلیمان شہباز لندن چلے گئے تھے۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ سلیمان شہباز کے عدالت میں پیش ہونے تک انہیں حفاظتی ضمانت نہیں دی جاسکتی لہذا وہ 13 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت کے روبرو پیش ہوں۔

ایم کیو ایم کے مطالبے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی تبدیل

سندھ حکومت نے اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے مطالبے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

کراچی سے وائس آف امریکہ کے نمائندے محمد ثاقب کے مطابق بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی جگہ سرکاری افسر سیف الرحمان کو ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے پر تعینات کر دیا گیا ہے جس کا نوٹی فکیشن جلد جاری ہو جائے گا۔

سیف الرحمان گورنر سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ہیں اور اس سے قبل وہ کراچی کے مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنر رہ چکے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت سندھ حکومت کے ترجمان اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانونی امور کی ذمے داریاں سنبھالے ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG