رسائی کے لنکس

پاکستانی نژاد امریکی شہری کو جعلی ہیلتھ ڈیوائس بنانے کے جرم میں 13 برس کی قید


فائل فوٹو: رامیش بلوانی
فائل فوٹو: رامیش بلوانی

امریکہ کی ایک عدالت نے بدھ کو پاکستانی نژاد امریکی شہری رمیش سنی بلوانی کو ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی 'تھیرانوس' کی طرف سے جعلی ہیلتھ ڈیوائس بنانے کے جرم میں 13 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

پاکستان کے صوبے سندھ میں پیدا ہونے والے رمیش بلوانی نے سن1984 تک لاہور کے ایچی سن کالج میں تعلیم حاصل کی تھی۔ بعد ازاں وہ اپنے خاندان کے ہمراہ بھارت میں جا بسے تھے جہاں سےوہ امریکہ منتقل ہوئے۔

رواں برس جولائی میں رمیش بلوانی پر دھوکہ دہی کی فردِ جرم عائد ہوئی تھی۔ انہوں نے اپنی محبوبہ اور کمپنی کی بانی الزبتھ ہومز کے ساتھ مل کر یہ دعویٰ کیا تھا کہ کمپنی نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جس سے کسی بھی فرد کے خون کے چند قطروں سے سینکڑوں بیماریوں کو اسکین کیا جا سکتا ہے۔

بلوانی اور الزبتھ ہومز کی اس میڈیکل ڈیوائس کے اسکینڈل کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کی سلیکون ویلی کے بڑے اسکینڈلز میں شمار کیا جاتا ہے۔

الزبتھ ہومز نے بلوانی کے ساتھ مل کر امیر سرمایہ کاروں سے تقریباً ایک بلین ڈالر اکٹھے کیے تھے۔

جعلی ڈیوائس کیس میں عدالت نے تقریباً تین ہفتے قبل کمپنی تھیرانوس کی سی ای او الزبتھ ہومز کو ساڑھے 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

جعلی ڈیوائس اسکینڈل کے دوسرے کردار بلوانی چھ برس تک تھیرا نوس کمپنی کے چیف آپریٹنگ افسر کے عہدے پر کام کرتے رہے ہیں لیکن 2016 میں بلوانی اور الزبتھ ہومز کا تعلق ختم ہو گیا تھا۔

مقدمے میں گواہی دیتے ہوئے الزبتھ ہومز نے 57 سالہ بلوانی پر برسوں سے جذباتی اور جنسی استحصال کرنے کا الزام لگایا تاہم بلوانی کے وکیل نے ان الزامات کی تردید کی۔

لوگ سلیکون ویلی کیوں چھوڑ رہے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:51 0:00

عدالتی دستاویزات میں بلوانی کے وکلا نے انہیں ایک محنتی تارکین وطن کے طور پر پیش کیا جو 1980 کی دہائی کے دوران بھارت سے امریکہ منتقل ہو کر کالج میں داخلہ لینے والے اپنے خاندان کے پہلے فرد بنے تھے۔

انہوں نے 1990 میں یونیورسٹی آف ٹیکساس سے انفارمیشن سسٹم میں ڈگری حاصل کی تھی۔بعد ازاں رمیش بلوانی سلیکون ویلی چلے گئے جہاں انہوں نے آن لائن اسٹارٹ اپ کی بنیاد رکھنے سے پہلے مائیکرو سافٹ کے لیے کمپیوٹر پروگرامر کے طور پر کام کیا۔

بلوانی نے اپنی ایک کمپنی بھی بنائی جسےانہوں نے 1990 کی دہائی میں لاکھوں ڈالرز میں فروخت کیا۔

بلوانی اور الزبتھ ہومز کی ملاقات اسی وقت ہوئی جب الزبتھ نے 2003 میں 'تھیرانوس' کمپنی کی شروع کرنے کے لیے اسٹین فورڈ یونیورسٹی چھوڑ دی تھی۔ بلوانی اس وقت الزبتھ کے صحت کے شعبے کو انقلابی انداز میں بہتر کرنے کے ارادے سے بے حد متاثر ہوئے تھے۔

سلیکون ویلی کا لٹل انڈیا
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:22 0:00

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق جعلی ڈیوائس کیس کے دونوں کرداروں کے خلاف مقدموں کے نتائج کچھ مختلف تھے۔

بلوانی کو تمام 12 سنگین جرائم میں سزا سنائی گئی تھی اور ان کے وکلا نے صرف چار سے 10 ماہ قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن محکمۂ انصاف کے استغاثہ نے 15 سال کی سزا کی استدعا کی تھی جب کہ ایک پروبیشن رپورٹ نے نو سال قید تجویز کی تھی۔

وفاقی وکیل استغاثہ یہ بھی چاہتے تھے کہ جج، بلوانی کو دھوکہ دہی کے شکار سرمایہ کاروں کو 804 ملین ڈالر ادا کرنے کا حکم دیں۔

بلوانی کے خلاف فیصلے کے برعکس، ہومز کو دھوکہ دہی اور سازش کے کئی الزامات سے بری کر دیا گیا تھا اور ان کے مقدمے میں جیوری بھی تین الزامات پر تعطل کا شکار رہی۔

XS
SM
MD
LG