انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ’لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ سائنسز‘ (لمس) میں قائم بایو مکینکس لیبارٹری کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے بایو مکینکس لیبارٹری کی منظوری کے بعد پاکستان میں ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں کے مشکوک اور غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے ٹیسٹ کیے جا سکیں گے۔
ٹیسٹ سینٹر میں کھلاڑیوں کی تیکنیکی خامیاں بھی دور کرائی جا سکیں گی۔
پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ’لمس‘ کے اشتراک سے لاہور میں قائم کردہ بایو مکینکس لیبارٹری دنیا کا پانچواں باؤلنگ ایکشن ٹیسٹ سینٹر ہے۔
بایو مکینکس لیبارٹری کی منظوری کے موقع پر منیجنگ ڈائریکٹر پی سی بی وسیم خان کا کہنا تھا کہ لیبارٹری کی منظوری پی سی بی کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کی کامیاب کوشش ہے۔
وسیم خان نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی کھلاڑیوں کے باؤلنگ ایکشن تبدیل کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔
واضح رہے کہ لاہور میں بایو مکینکس لیبارٹری کے قیام کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی سراہا ہے۔
آئی سی سی کی ویب سائٹ پر جنرل منیجر کرکٹ جیف الارڈائس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی اور ’لمس‘ کے اشتراک سے قائم کردہ بایو مکینکس لیبارٹری آئی سی سی کے وضع کردہ قواعد و ضوابط اور معیار کے عین مطابق ہے۔
جیف الارڈائس کا کہنا تھا کہ بایو مکینکس لیبارٹری باؤلرز کی مشکلات دور کرنے میں مدد کرے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے علاوہ آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت اور جنوبی افریقہ میں بھی ایسے بایو مکینکس باؤلنگ ٹیسٹ سینٹرز قائم ہیں جو آئی سی سی سے منظور شدہ ہیں۔
آئی سی سی نے پاکستانی کھلاڑی محمد حفیظ کا باؤلنگ ایکشن مشکوک قرار دیتے ہوئے سال 2017 میں ان پر ایک سال تک باؤلنگ کرانے پر پابندی لگائی تھی جب کہ پاکستان کے سابق اسپِن باؤلر سعید اجمل کو بھی متنازع باؤلنگ ایکشن کے باعث آئی سی سی کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔