بھارتی ٹینس کھلاڑی، ثانیہ مرزا کو نئی ریاست تلنگانہ کی برانڈ ایمبیسڈر بنانے کا اعلان تنازع کی صورت اختیار کر گیا ہے۔
حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس اعلان پر شدید اعتراض اٹھایا ہے ساتھ ہی اس نے ریاست کے وزیراعلیٰ سے اس کی وضاحت بھی طلب کی ہے۔
ادھر ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ یہ فضول بحث ہے اور معمولی بات پر وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔
تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے، کے لکشمن نے اعتراض اٹھایا ہے کہ ثانیہ ممبئی میں پیدا ہوئیں، حیدرآباد دکن میں پلی بڑھیں اور شادی کی ایک پاکستانی سے۔ اب وہ پاکستان کی بہو ہیں۔ ایسے میں انہیں ریاست کا برانڈ ایمبسیڈر بنانے کا کیا مطلب ہے!
شادی کے بعد ثانیہ کی وفاداریاں دوہری ہو گئیں: کے لکشمن
کے لکشمن کا ثانیہ مرزا کے حوالے سے یہ بھی کہنا ہے کہ شادی کے ساتھ ہی ان کی وفاداریاں بھی دوہری ہوچکی ہیں۔ اب وہ پاکستان میں رہتی ہیں۔ اس طرح انہیں ریاستی سفیر بناکر قانون کی دھجیاں بکھیری گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ کو اپنے فیصلے کی وضاحت کرنی چاہیے۔
’ثانیہ مرزا پورے بھارت کی بیٹی ہیں‘
اس سخت تنقید کے جواب میں تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کی بیٹی کے کویتا کا کہنا ہے کہ ثانیہ مرزا پورے بھارت کی بیٹی ہے۔ ریاست تلنگانہ کا برانڈ ایمبیسڈر منتخب کرنے کے لئے عوام انہیں پہلے ہی مینڈیٹ دے چکی ہے۔ لہذا، یہ اعتراض بے معنی ہے۔
اس تمام صورتحال پر خود ثانیہ مرزا کا یہ کہنا ہے کہ یہ فضول بحث ہے اور معمولی بات پر وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔
کسی دوسرے ملک سے میرا نام منسوب کرنا تکلیف دہ ہے: ثانیہ
سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر اپنے پیغامات میں انہوں نے اپنے فینز کو لکھا ہے کہ وہ بھارتی شہری کی حیثیت سے پیدا ہوئی تھیں اور مرتے دم تک بھارتی ہی رہیں گی۔کسی دوسرے ملک سے ان کا نام منسوب کرنا تکلیف دے امر ہے۔ ان کا خاندان سو سال سے زائد عرصے سے حیدر آباد دکھن میں آباد ہے۔
ثانیہ نے بھارتی شہریت ترک نہیں کی
واضح رہے کہ ثانیہ مرزا نے پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی کے باوجود اپنی بھارتی شہریت ترک نہیں کی اور عالمی سطح پر کھیلتے ہوئے بھی وہ بھارت کی ہی نمائندگی کرتی ہیں۔