قطر میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو وطن واپسی لانے کے لیے پاکستانی حکام غور کر رہے ہیں۔
جب کہ اطلاعات ہیں کہ لگ بھگ پانچ سو پاکستانی شہریوں کو قطر سے مسقط منتقل کیا گیا ہے، جہاں سے وہ سعودی عرب جائیں گے۔
سعودی عرب سمیت چھ عرب ممالک کی طرف سے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات اور فضائی رابطے منقطع کرنے کے بعد سیکڑوں پاکستانی دوحا ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق قطر ایئرویز کے ذریعے کئی سو پاکستانی شہری عمرے کی ادائیگی کے لیے براستہ دوحا سعودی عرب جا رہے تھے، لیکن سفارتی تعلقات منقطع ہونے کے بعد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بحرین سمیت چھ ممالک نے قطر کے ساتھ اپنے تمام زمینی، فضائی اور بحری راستے بند کر دیے ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مسافروں کی ایک بڑی تعداد دوحا میں پھنس گئی ہے۔
پاکستان کی قومی فضائی کمپنی ’پی آئی اے‘ کے ترجمان مشہود تاجور نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ مسافروں کے درست اعداد و شمار اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
اُن کہنا تھا کہ اس ضمن میں پاکستانی سفارت خانے سے بھی رابطہ قائم کیا گیا ہے اور ہدایات ملتے ہی کارروائی شروع کی جائے گی۔
سعودی عرب اور دیگر پانچ ممالک کی طرف سے قطر پر دہشت گردی کی معاونت کے الزامات لگائے گئے ہیں، جس کی قطر نے تردید کی ہے۔
سعودی عرب اور دیگر عرب ملکوں کی طرف سے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کیے جانے کے بارے میں تاحال پاکستان کی طرف سے کسی باضابطہ ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا ہے۔
پاکستان کے سعودی عرب اور قطر دونوں ہی سے قریبی تعلقات ہیں۔