ان دنوں ایک گرافک کامک ناول پر مبنی ایک نئی فلم ’ وائٹ آؤٹ ‘ شائقین کی توجہ حاصل کررہی ہے جس میں زمین کے انتہائی سرد آب وہوا کے ایک انتہائی دور افتادہ علاقے میں قائم ایک سائنسی تحقیقی مرکز میں ہونے والے پراسرار قتل کے ایک سلسلے کو موضوع بنایا گیاہے۔ اس فلم میں Kate Beckinsale نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
فلم کی کہانی کچھ اس طرح ہے کہ ایک امریکی تفتیشی عہدے دار کیری سٹیٹکو کو انٹارکٹیکا کے ایک مرکز پر دو سال کے لیے تعینات کیا جاتا ہے۔ اپنی تعیناتی کے آخری تین دنوں میں اسے برف میں دبی ایک نعش ملتی ہے اور انہیں اس براعظم میں ہونے والے کسی اولین قتل کی تفتیش میں حصہ لینا پڑتا ہے۔
انٹارکٹیکا میں اس وقت سردی اپنے عروج پر پہنچ رہی تھی اور کیری کو کسی شدید طوفان کی آمد سے قبل اس تفتیش کو مکمل کرنا تھا۔ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ ایک 60 سال پرانے ایک ایسے قتل کی تفتیش میں پھنس گئی ہیں جس میں قاتل اپنا راز چھپانے کے لیے کچھ بھی کرسکتا تھا۔ تفتیش کے دوران سٹیٹکو کی ملاقات اقوام متحدہ کے ایک کارکن سےہوتی ہے،جو پہلے سے ہی اس قتل کی تفتیش پر مامور تھے۔ جب سٹیٹکو مشتبہ افراد کا پیچھا کرتی ہے تو اسے قتل کے مزید واقعات کا سراغ ملتا ہے۔
سٹیٹکو ، قاتل کے ایک انتہائی خوفناک حملے کا نشانہ بنتی ہیں اوروہ انہیں انٹارکٹیکا کے ایک شدید طوفان میں مردہ سمجھ کر چھوڑ جاتا ہے۔ اور اس سے پہلے کہ قاتل انہیں زندہ دیکھ لے، اس کے بارے میں حقائق منظر عام پر لانا سٹیٹکو کے لیے ضروری ہوجاتا ہے۔
جنوبی قطبی علاقے میں ایک گرم اور محفوظ عمارت اور لیبارٹریوں سے باہر انٹارکٹیکا کا سخت سرد موسم وہاں جانے والے کسی بھی شخص کے لیے انتہائی ہولناک ثابت ہوسکتا ہے۔ لیکن امریکہ کی ایک تفتیشی افسر مارشل کیری سٹیٹکو(Marshal Carrie Stetko) قتل کے ہولناک واقعات کے ایک سلسلے کی تفتیش کے لیے اس منجمند اور الگ تھلگ خطے میں جانا پڑتا ہے۔
کیٹی بیکن سیل نے اس فلم میں مارشل سٹیٹکو کا کردار ادا کیا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ایک انتہائی سرد آب و ہوا کے علاقے میں فلم بندی کے لیے جانا، جہاں ہر دوسرے سیکنڈ میں ہائپو تھرمیا سے مرنے کا خطرہ ہو، ایک انتہائی پریشان کن بات تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی عورت کی کہانی ہے جو ایک انتہائی شدید موسم میں ایک انتہائی خطرناک صورت حال کا سامنا کرتی ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ فلم میں ان کے کردار کے کچھ مناظر کو فلمی ٹیکنیک کی مدد سے انٹارکٹیکا کے پس منظر میں فلمایا گیا ہے، اگرچہ وہ ان مناظر کی فلم بندی کے لیے وہ وہاں نہیں گئی تھیں۔
کیٹی کہتی ہیں کہ فلم کی شوٹنگ کے لیے بہرطور وہ کینیڈا کے علاقے مینی ٹوبا گئی تھیں ، جہاں کا درجہ حرارت صفر سے 58 درجے کم تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں لندن میں پلی بڑھی ہوں اور میں نے بوداپسٹ میں ایک فلم بنائی تھی۔ لیکن یہ میرے تصور میں نہیں تھا کہ وہاں اتنی سردی ہوگی۔
فلم بندی کا ذکر کرتے ہوئے کیٹی کہتی ہیں کہ وہاں کی سردی میرے لیے ناقابل تصور تھی۔ جب پہلے دن میں نے شوٹنگ میں حصہ لیاتو میں بہت خوف زدہ تھی کیونکہ مجھے ایسے لگا کہ میں اس سرد ہوا میں بالکل سانس نہیں لے پاؤں گی۔ اور یہ سوچ کر کہ فلم بندی کا تمام وقت اس ماحول میں گذرے گا، میں اور بھی خوف زدہ ہوگئی۔ لیکن آہستہ آہستہ میں اس کی عادی ہوگئی ۔
فلم کے پروڈیوسر جوئل سلور جو کئی ایکشن فیچر فلمیں بنا چکے ہیں، کہتے ہیں کہ انتہائی شدید سرد موسم، جو خود ایک کردار ہی کی مانند تھا، درحقیقت شوشنگ میں کئی چیلنجز کا سبب بنا۔ وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ ہم نے کئی بصری ٹیکنیکل طریقوں سے آب وہوا اور موسم کے اثرات کو فلم میں مزید نمایاں کرکے پیش کیا ہے، لیکن بہر طور وہاں بہت سردی تھی اور ہم ایک منجمند جھیل کے کنارے اپنی فلم کی شوٹنگ کررہے تھے۔ جو ظاہر ہے کہ اصلی تھی۔ وہاں برف کئی کئی فٹ گہری تھی لیکن حقیقی معنوں میں یہ محسوس ہورہا تھا کہ ہم جن موسمی حالات میں فلم بندی کررہے ہیں، وہاں انتہائی شدید تھے۔
فلم ’ وائٹ آؤٹ ’ 1998 کے ایک گرافک ناول پر مبنی ہے اور اس کے شریک مصنف اور آرٹسٹ گریگ روکا ، اس ناول کو فلم بند کرنے پر بہت خوش ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ سٹیو لیبر اور میں نے مل کر اس مزاحیہ کہانی کو گرافک انداز پیش کیا تھا۔ پھر جوئل سلور ہمارے پاس آئے اور کہا کہ وہ اس پر فلم بنانا چاہتے ہیں تو ہم نے کہا کہ ضرور بنائیے۔ ان کا کہنا ہے کہ سلور نے اس کے بعد اس کہانی کو جس انداز میں فلم کی شکل دی، اس پر میں انتہائی خوش ہوں۔
فلم ’ وہائیٹ آؤٹ ‘ کا نام قطبی علاقوں میں تیز ہواؤں پر مبنی ان برفانی طوفانوں کی مناسبت سے رکھا گیا ہے، جن میں کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ اس فلم کے اداکاروں میں Gabriel Macht، کولمبس شارٹ اور ٹام سکیرٹ شامل ہیں۔ اس کے ڈائریکٹر ڈومینک سینا ہیں۔