کئی دنوں کی شدید لڑائی کے بعد افغان افواج نے صوبہ ہلمند کے اُن علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جو اس سے قبل طالبان کے زیر تسلط تھے۔
افغانستان کی وزارت دفاع کے ترجمان جنرل دولت وزیری نے جمعہ کو کابل میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ حالیہ جھڑپوں کے دوران طالبان کو شدید جانی نقصان پہنچا ہے اور کئی ایک اضلاع میں 160 باغی ہلاک جب کہ 65 زخمی ہوئے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ افغان افواج مرجہ پر طالبان کا قبضہ چھڑانے میں کامیاب ہوئیں جہاں گزشتہ سال شدت پسندوں نے قبضہ کر لیا تھا۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ افغان افواج لشکرگاہ اور مرجہ کے درمیان سڑک کا 10 کلومیٹر حصہ دوبارہ کھولنے میں کامیاب ہو گئی ہیں جسے طالبان نے کئی ماہ سے بند کر رکھا تھا۔
طالبان شدت پسندوں نے ہلمند میں کئی سکیورٹی چوکیوں پر دھاوا بول دیا تھا جہاں گذشتہ ماہ کے اواخر میں درجنوں پولیس اہل کاروں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
گریشک، نادِ علی، سنگین اور مرجہ سمیت کئی اضلاع میں شدید لڑائی کے باعث اِن خدشات نے جنم لیا کہ لشکر گاہ پر بھی طالبان قبضہ کر سکتے ہیں۔
گذشتہ سال صوبے میں چھڑنے والی لڑائی اس قدر خوفناک تھی کہ افغانستان میں تعینات نیٹو فورسز نے افغان افواج کی مدد کے لیے مزید سینکڑوں فوجی روانہ کیے تھے۔
جنرل وزیری نے کہا کہ افغان افواج نے قندھار اور ترین کوٹ کے درمیان کلیدی شاہراہ کو بھی کھلوا دیا ہے۔ ترین کوٹ صوبہٴ ارزگان کا صوبائی دارالحکومت ہے۔