رسائی کے لنکس

نئی دہلی میں ہیٹ ویو، دو روز کے دوران 50 سے زائد اموات


  • دو روز کے دوران ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر غریب اور اوپن ایریا میں کام کرنے والے ہیں۔
  • دہلی میں بدھ کی شب گزشتہ 50 سال سے زائد عرصے کی گرم ترین رات تھی۔
  • محکمۂ موسمیات نے رواں ماہ موسم معمول سے زیادہ گرم رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
  • بھارت میں یکم مارچ سے 18 جون کے دوران 40 ہزار سے زیادہ ہیٹ اسٹروک کے کیسز سامنے آئے ہیں۔
  • طویل گرم موسم کو قدرتی آفت قرار دیا جانا چاہیے۔ مقامی اخبار 'دی ہندو' کا اداریہ

ویب ڈیسک _ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں دو روز کے دوران ہیٹ ویو کے نتیجے میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی رپورٹ کے مطابق بدھ اور جمعرات کو نئی دہلی کے مختلف اسپتالوں میں گرمی سے مرنے والے 52 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جن میں سے بیشتر غریب اور اوپن ایریا میں کام کرنے والے تھے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق دہلی میں بدھ کی شب گزشتہ پچاس 50 سے زائد عرصے کی گرم ترین ترین تھی جس میں محکمۂ موسمیات کا بتانا ہے کہ کم سے کم درجہ حرارت 35 اعشاریہ دو ریکارڈ کیا گیا۔

بھارت کے محکمۂ موسمیات نے رواں ماہ موسم معمول سے زیادہ گرم رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

بھارت میں یکم مارچ سے 18 جون کے دوران 40 ہزار سے زائد ہیٹ اسٹروک کے کیسز سامنے آئے ہیں اور کم ازکم 110 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

بھارتی اخبار 'دی ہندو' نے جمعرات کو اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ طویل گرم موسم کو قدرتی آفت قرار دیا جانا چاہیے۔

بھارت کی وزارتِ صحت نے وفاقی اور ریاستی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مریضوں پر خصوصی توجہ دیں اور اسپتالوں کی انتظامیہ اسپتالوں میں مزید بستروں کے انتظام کو یقینی بنائے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ایشیا بھر میں کروڑوں افراد کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا ہے۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG