سترہ برس کے پُرعزم پاکستانی نژاد حارث سلیمان کے طیارے کو بحرالکاہل میں حادثہ پیش آیا، جس میں وہ اور اُن کے والد بابر سلیمان، ہلاک ہوگئے۔
وہ اپنے ایک انجن اور چھ سیٹوں والے طیارے میں دنیا بھر کا چکر مکمل کرنے ہی والے تھے، کہ امریکی سمووا جزیرے سے کیلی فورنیا جاتے ہوئے اُنھیں یہ حادثہ پیش آیا۔
اپنے والد کے ہمراہ، وہ ایک خیراتی ادارے، ’دِی سٹیزنز فاؤنڈیشن‘ کے لیے فنڈ جمع کرنے دنیا کے دورے پر نکلے تھے۔
حارث ایئر وائس مارشل عابد راؤ کے بھتیجے بتائے جاتے ہیں۔
حبہ سلیمان نے تصدیق کی ہے کہ یہ حادثہ پاگو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے بعد پیش آیا، اور یہ کہ حارث کی لاش مل گئی ہے جب کہ بابر سلیمان کی لاش اور ملبے کی تلاش جاری ہے۔
اپنے والد کے ساتھ، حارث سلیمان 30 روز میں دنیا کا چکر لگانے کے لیے سفر پر نکلا تھا؛ اور بدقسمتی سے جب منزل قریب تھی، تو اُن کے جہاز کو یہ حادثہ پیش آیا۔
اُن کا دورہ 19 جون کو امریکی ریاست انڈیانہ سے شروع ہوا، جس کا مقصد نادار بچوں کی تعلیم کو فروغ دینا تھا۔
پانچ براعظوٕں کے دورے میں اُنھوں نے تین سمندر پار کیے؛ اُن کا جہاز15 ممالک میں اترا، جن میں کینیڈا، برطانیہ، یونان، مصر، ابو ظہبی، پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، آسٹریلیا، فیجی، امریکی سمووا، کریباتی اور ہوائی شامل ہیں۔
اِسی دورے میں اُن کا جہاز پاکستان میں لاہور سرگودھا اور اسلام آباد مین اترا۔
حارث دنیا کا کم عمر پائلٹ تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ اُن کے جہاز کو یہ حادثہ سمووا ہوائی اڈے سے ایک میل کے فاصلے پر سمندر میں پیش آیا، جس کی وجوہات کا علم نہیں ہوپایا۔