انگلینڈ کے کرکٹ بورڈ نے ممنوعہ ادویات کے ٹیسٹ مثبت آنے پر بلے باز الیکس ہیلز کو ورلڈ کپ سکواڈ سے ڈراپ کر دیا ہے۔
ٹیسٹ مثبت آنے پر الیکس ہیلز پر 20 روز کی پابندی بھی عائد کی گئی تھی۔ وہ اب پاکستان کے خلاف 5 ایک روزہ میچوں کی سریز کا حصہ بھی نہیں ہوں گے۔
انگلش بورڈ کا کہنا ہے کہ ٹیم کے ماحول کو بہتر رکھنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ای سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر ایشلے جائلز کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ بچار کے بعد کیا گیا۔ تاکہ کھلاڑی کھیل پر بھرپور توجہ دے سکیں۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ ایلیکس ہیلز کا کیریئر ختم نہیں ہوا۔ اُنہیں جو بھی مدد درکار ہے، ای سی بی اور پی سی اے اُن کے کلب ناٹنگھم شائر کے ساتھ مل کر فراہم کرے گا۔
ایلیکس ہیلز 70 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ 37 اعشاریہ 79 کی اوسط سے مجموعی طور پر 2 ہزار 419 رنز بنا چکے ہیں۔
اُن کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 171 رنز ہے جو جیسن روئے کے 180 رنز کے بعد انگلینڈ کے کسی بھی کھلاڑی کا دوسرا بڑا اسکور ہے۔
ڈوپ ٹیسٹ کی ناکامی معمول کی بات نہیں
کرکٹ میں ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی معمول کی بات نہیں، خود کو اس مشکل صورت حال میں دھکیلنے والے کھلاڑیوں کی تعداد کچھ زیادہ نہیں ہے۔
2003 کے آئی سی سی ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلوی لیگ اسپنر شین وارن کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس پر اُنہیں 12 ماہ تک انٹرنیشنل کرکٹ سے باہر رہنا پڑا تھا۔
شین وارن کا موقف تھا کہ انہوں نے غیرارادی طور پر ڈرگ استعمال کی تھی۔
2006 میں فاسٹ بولر شعیب اختر اور محمد آصف کا ممنوعہ دوا اینابولک اسٹیروئیڈ نینڈرولون کے استعمال کی وجہ سے ٹیسٹ مثبت آیا تھا، جس کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی کے شروع ہونے سے پہلے ہی دونوں کھلاڑیوں کو اسکواڈ سے الگ کر دیا گیا تھا۔
2011 کے عالمی کرکٹ کپ کے دوران ممنوعہ اشیا استعمال کرنے پر سری لنکن اوپنر اوپل تھرنگا کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر سری لنکن بورڈ نے اُنہیں دورہ انگلینڈ کے لیے ٹیم کا حصہ نہیں بنایا۔
2012 میں کاؤنٹی سیزن کے دوران پاکستان کے لیفٹ آرم اسپنر عبدالرحمان ڈوپ تنازع کا شکار ہوئے جس پر انگلش کرکٹ بورڈ نے اُن پر 12 ماہ کی پابندی عائد کی، اس واقعے سے پہلے تک عبدالرحمن اپنی کاؤنٹی سمرسیٹ کے اسٹار تصور کیے جاتے تھے۔
2013 میں بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل کے چھٹے سیزن میں کولکتہ نائٹ رائیڈر کے فاسٹ بولر پردیپ سنگوان پر ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد پابندی عائد کی تھی۔
پاکستان کے رضا حسن کا ڈومسیٹک کرکٹ سیزن کے دوران ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے اُن پر دو سال کی پابندی لگا دی تھی، جب کہ بھارت کے یوسف پٹھان اور پاکستان کے لیگ اسپنر یاسر شاہ بھی ڈوپ تنازع میں معطلی کا سامنا کر چکے ہیں۔