رسائی کے لنکس

اخبار پر حملہ سوچی سمجھی کارروائی تھا: امریکی پولیس


جائے واقعہ پر پولیس کی گاڑیاں موجود ہیں۔
جائے واقعہ پر پولیس کی گاڑیاں موجود ہیں۔

ریاست میری لینڈ کے دارالحکومت اینا پلس میں جمعرات کی سہ پہر اخبار 'دی کیپٹل گزٹ' کے دفتر میں فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکہ کی ریاست میری لینڈ کے ایک اخبار کے دفتر پر مسلح شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد کی ہلاکت کے واقعے کو پولیس نے سوچی سمجھی کارروائی قرار دیا ہے۔

میری لینڈ کی این ارنڈیل کاؤنٹی کے قائم مقام پولیس چیف ولیم کرامف نے کہاہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور نے لوگوں کو تاک تاک کر نشانہ بنایا۔

انہوں نےکہا کہ حملہ آور لوگوں کو نشانہ بنانے کے ارادے سے پوری تیاری کے ساتھ جائے واقعہ پر آیا تھا۔

ریاست میری لینڈ کے دارالحکومت اینا پلس میں جمعرات کی سہ پہر اخبار 'دی کیپٹل گزٹ' کے دفتر میں فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ہلاک ہونے والوں میں اخبار سے منسلک چار صحافی اور عملے کا ایک فرد شامل ہیں۔ پولیس نے فوراً جائے واقعہ پر پہنچ کر فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا تھا جسے ایک اہلکار نے جیرڈ ڈبلیوراموس کے نام سے شناخت کیا ہے۔

ایناپلس پولیس کے مطابق سفید فام حملہ آور کی عمر 30 کے پیٹے میں ہے اور وہ میری لینڈ کا ہی رہائشی ہے۔ ملزم کے متعلق مزید تفصیل تاحال جاری نہیں کی گئی ہے۔

حملے کا نشانہ بننے والے اخبار کے لیے عدلیہ اور جرائم کور کرنے والے رپورٹر فل ڈیوس بھی فائرنگ کے وقت نیوزروم میں موجود تھے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ مسلح شخص نے گلی میں کھڑے ہو کر دفتر کی شیشےکی دیوار پر فائرنگ کی اور اس کے بعد نیوز روم میں موجود افراد کو تاک تاک کر نشانہ بنایا۔

فل نے لکھا ہے کہ دفتر میں موجود کئی افراد نے فائرنگ سے بچنے کے لیے میزوں کے نیچے چھپ کر جان بچائی اور اس وقت نیوز روم میدانِ جنگ کا منظر پیش کر رہا تھا۔

اخبار کی ایک اور رپورٹر سیلینے سین فیلس نے 'سی این این' کو بتایا کہ فائرنگ سے بچنے کے لیے وہ دفتر کے ایک عقبی دروازے کی طرف بھاگی تھیں لیکن وہاں تالا لگا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پھر انہوں نے اپنے ایک ساتھی کو گولی لگتے ہوئے دیکھا جس کے بعد ان کے لیے اپنے اعصاب پر قابو پانا بہت مشکل تھا۔

علاقہ پولیس کے ترجمان لیفٹننٹ ریان فریشر نے کہا ہے کہ پولیس فائرنگ کے واقعے کے ایک منٹ کے اندر جائے واقعہ پرپہنچ گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے حملہ آور کو فائرنگ کے تبادلے کے بغیر گرفتار کیا۔

فائرنگ سے مرنے والوں میں اخبار کے نائب مدیرِ انتظامی روب ہیاسن، ادارتی صفحے کے مدیر جیرالڈ فش مین، فیچر رپورٹروینڈی ونٹرز، رپورٹر جان مک نمارا اور سیلز اسسٹنٹ ربیکا اسمتھ شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں اخبار کے عملے کے دو افراد معمولی زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔

حملے کے بعد نیویارک سمیت امریکہ بھر میں نشریاتی اداروں اور اخبارات کے دفاتر پر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG