رسائی کے لنکس

یونان: دوسری جنگ عظیم کا بم ناکارہ بنانے کے لیے ہزاروں افراد کی نقل مکانی


مقامی لوگوں کو بس کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے
مقامی لوگوں کو بس کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے

علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایک ہزار پولیس اہلکار اور تین سو رضاکاروں کو منتقلی کے اس عمل میں معاونت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

یونان کے شمالی شہر تھیسیلونکی کے قریب سے دوسری جنگ عظیم کا ایک 500 کلوگرام وزنی بم برآمد ہونے کے بعد یہاں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا گیا ہے کہ تاکہ ماہرین اس بم کو ناکارہ بنا سکیں۔

اتوار کو پولیس نے گھر گھر جا کر لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت کی اور بتایا جاتا ہے کہ جس جگہ یہ بم برآمد ہوا وہاں کے تقریباً دو کلومیٹر تک کے علاقے سے رہائشیوں کو عارضی طور پر علاقے چھوڑنے کا کہا جا رہا ہے۔

لوگوں کی اکثریت اپنی اپنی گاڑیوں پر ہی یہاں سے کوچ کر رہی ہے جب کہ بعض افراد کو بسوں کے ذریعے اسکولوں، اسپورٹس ہالز اور شہر کے دیگر ثقافتی مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ وہاں ان افراد کو عارضی رہائش اور خوراک فراہم کی جائے گی۔

حکام کا خیال ہے کہ لگ بھگ 75 ہزار افراد کو علاقے سے منتقل ہونا پڑے گا جن میں اکثریت کا تعلق کودیلیو سے ہے۔

علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایک ہزار پولیس اہلکار اور تین سو رضاکاروں کو منتقلی کے اس عمل میں معاونت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

اتوار کو یہاں ریل سروس معطل کر دی گئی جب کہ گرجا گھروں میں بھی عبادت کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔

ماہرین اس جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں سے یہ بم برآمد ہوا تھا
ماہرین اس جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں جہاں سے یہ بم برآمد ہوا تھا

یہ بم 1940ء کی دہائی میں ایک فضائی حملے کے دوران یہاں گرایا گیا تھا لیکن یہ پھٹ نہیں سکا تھا۔ رواں ماہ ہی یہاں ایک گیس اسٹیشن کی توسیع کے لیے کی جانے والی کھدائی کے دوران یہ بم برآمد ہوا تھا۔

اس بم کو ناکارہ بنانے میں حکام کے بقول چھ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

تھیسیلونکی کی نائب گورنر وولا پٹولیڈیوو نے امریکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "یہ پہلا موقع ہے کہ یونان میں اس نوعیت کی کوئی کارروائی کی جا رہی ہے۔"

XS
SM
MD
LG