رسائی کے لنکس

کاشت کاری میں جی پی ایس ٹیکنالوجی کا استعمال


امریکہ کے کسان اپنی فصلوں کی کاشت کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جس سے نہ صرف پیسے کی بچت ہو رہی ہے بلکہ ماحول پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ان میں جی پی ایس کی مدد سے فصلوں کی کاشت اورکھیتوں کی کھدائی بھی شامل ہے۔

ٹریکٹر میں لگی ایک جی پی ایس ڈیوائس زمین کے گرد گھومنے والے سیٹلائٹ سے سگنلز موصول کرتی ہے۔اور وہ کسان کو یہ بتاتی ہے کہ کھیت کے کس کس حصے میں ہل چل چکا ہے اور کس جگہ پر ہل چلنا ابھی باقی ہے۔
اس راہنمائی کی وجہ سے اب فصلوں کو کھاد دینے کا عمل آسان اور فصلوں کو بالکل درست مقدار میں کھاد دینا بھی ممکن ہو گیا ہے۔
جی پی ایس استعمال کرنے والے ایک کسان جمی میس سک کہتے ہیں کہ جب آپ دوبارہ ہل چلانے کے لیے آتے ہیں تو جی پی ایس کی مدد سے ہل چلائی ہوئی زمین کے عین اوپر باآسانی بیجائی کرسکتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ان کے لیے کھاد کا خرچ پہلے سے بہت کم ہو گیا ہے۔ اور ان کے 1200 ایکٹر کے رقبے پر پھیلے فارم پر کھاد کے کم خرچ کا مطلب ہزاروں ڈالرز کی بچت ہے۔

ورجینیا ٹیک یونیورسٹی میں کاشت کاری کے ماہر ٹم میز کہتے ہیں کہ کھاد میں موجود اجزاء پانی کی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہیں۔ کم کھاد کا استعمال پانی کو آلودہ ہونے سےبھی بچا سکتا ہے۔

جمی اپنی فصلوں پر کیڑے مار ادویات کے چھڑکاؤ کے وقت بھی جی پی ایس لگا ٹریکٹر استعمال کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ پہلے عموما کسی جگہ پر دو مرتبہ سپرے ہو جاتا تھا یا کبھی کوئی جگہ سپرے ہونے سے رہ بھی جاتی تھی۔ مگر اب ایسا نہیں ہوتا۔

جی پی ایس ٹیکنالوجی کی مدد سے بڑے پیمانے پر کھیتی باڑی کرنے والوں کے لیے ہل چلانا آسان ہو گیاہے۔ جبکہ کسانوں کے لیے کھیت کے مختلف حصوں میں ہونے والی کاشت و پیداوار کا درست حساب رکھنا بھی ممکن ہو گیا ہے۔

دنیا بھر میں کھاد اور پٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور دنیا میں خوراک کی زیادہ مانگ کی وجہ سے میز کہتے ہیں کہ اب کم وسائل میں زیادہ فصل کاشت کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اب ہر کوئی ایسی ٹیکنالوجی حاصل کرنا چاہتا ہے جس کی بدولت آپ کم وسائل میں زیادہ فصل کاشت کر سکیں۔

یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس میں جسمانی طور پر مشقت کیے بغیر آپ نہ صرف ماحول کا تحفظ یقینی بنا سکتے ہیں بلکہ اپنا خرچہ بھی کم کر سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG