رسائی کے لنکس

انتظامیہ اور ڈیموکریٹ ’شٹ ڈاؤن‘ کا ذمہ دار ایک دوسرے کو قرار دے رہے ہیں


کانگریس کے دو ڈیموکریٹ قائدین نے کرسمس کے تہوار کے موقع پر ’’ملک کو خلفشار میں مبتلہ کرنے‘‘ کا ذمہ دار صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو قرار دیا ہے، جب کہ، ’کیرول‘ (خوشی کے تہوار کے گیت) میں سب کچھ ’’پُر سکون اور روشن‘‘ ہونے کی نوید پر زور دیا گیا ہے۔

سینیٹر چَک شومر اور ایوانِ نمائندگان کی آئندہ کی اسپیکر، نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ’’اسٹاک مارکیٹ گرتی جا رہی ہے، جب کہ صدر ’فیڈرل رِزرو‘ کے خلاف ذاتی لڑائی لڑ رہے ہیں، جس سے قبل حال ہی میں اُنھوں نے وزیر دفاع کو فارغ کیا ہے‘‘۔

ایک مشترکہ بیان میں، اُنھوں نے کہا ہے کہ ’’صدر شٹ ڈاؤن چاہتے تھے، لیکن اُنھیں اس بات کا پتا نہیں ہے کہ اس سے واپسی کیسے ہوگی‘‘۔

شومر اور پلوسی وفاقی حکومت کی جزوی بندش کا حوالہ دے رہے تھے، جسے چار دن ہوچکے ہیں، اور اس کے ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں لگتے۔

ٹرمپ کا مطالبہ ہے کہ امریکہ میکسیکو سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے پانچ ارب ڈالر مختص کیے جائیں۔

ڈیموکریٹس کہتے ہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ اُنھوں نے سرحد کی سکیورٹی کے لیے 1.3 ارب ڈالر دینے کی پیش کش کی ہے۔

صدر نے فلوریڈا کے صحت افزا مقام پر چھٹیاں منانے کا اپنا پروگرام منسوخ کیا ہے، چونکہ کانگریس کے ساتھ تعطل کا معاملہ چل رہا ہے۔

پیر کے روز اُنھوں نے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ’’میں تنہا وائٹ ہاؤس میں ڈیموکریٹس کی واپسی کا منتظر ہوں، تاکہ اشد ضروری سرحدی سکیورٹی کا سمجھوتا طے کیا جا سکے‘‘۔

بقول اُن کے، ’’وقت آنے والا ہے کہ ڈیموکریٹ جو سمجھوتا نہیں کرنا چاہتے وہ ملک کو سرحدی دیوار سے زیادہ نقصان پہنچا چکے ہوں گے، جس کی ہم سب تاکید کر رہے ہیں‘‘۔

ٹرمپ کے ایک اور ٹوئیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’ویسے تو ہر ڈیموکریٹ سرحدی دیوار یا باڑ کا سخت حامی تھا، لیکن چونکہ میں نے اسے اپنی انتخابی مہم کا اہم جُزو بنایا تھا، اس لیے وہ اِس کے مخالف ہو گئے ہیں۔

دریں اثنا، زیادہ تر ریپبلیکن ٹرمپ کی حمایت میں اکٹھے ہوگئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG