انٹرنیٹ پر ریسرچ کی ایک بڑی کمپنی گوگل نے کہا ہے کہ وہ 2017 تک اپنی تمام سرگرمیوں کو قابل تجدید توانائی پر منتقل کر دے گا۔
گوگل کے ٹیکنیکل انفراسٹرکچر کے لیے سینیر نائب صدر اورس ہولٹزلے نے اپنے ایک بلاگ کہا ہے کہ دنیا بھر میں گوگل کے ڈیٹا کے تمام مراکز اور دفتروں میں قابل تجدید توانائی استعمال کی جائے گی۔
بلاگ کے مطابق گوگل ہر سال بڑی مقدار میں توانائی استعمال کرنے والی کمپنی ہے۔ اور اسے تحقیق کے لیے ہر سال کثیر مقدار میں ڈیٹا پراسس کرنا ہوتا ہے۔
گوگل کے ایک صرف ایک پلیٹ فارم ’ یو ٹیوب‘پر دنیا بھر سے ہر منٹ میں 400 گھنٹوں کی ریکارڑنگ اپ لوڈ ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنی اشاعت میں لکھا ہے کہ گوگل کے انجنیئر کئی برسوں سے اپنے مراکز کو ماحول دوست بنانے اور توانائی کا استعمال کم سے کم کرنے پر سے کام کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوگل 2010 سے قابل تجدید توانائی کا خریدار ہے اور ریاست آئیوا میں ہوا سے پیدا ہونے والی 114 میگا واٹ تمام بجلی گوگل خريد رہا ہے۔
سینیر نائب صدر مطابق اس وقت ہم سب سے زیادہ قابل تجدید توانائی خريد رہے ہیں جو 2600 میگا واٹ ہے۔ یہ توانائی ہوا اور سورج کی روشنی سے حاصل کی جا رہی ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی قیمتیں گر رہی ہیں اور ہوا سے حاصل ہونے والی بجلی کی قیمت میں 60 فی صد جب کہ شمسی توانائی 80 فی صد تک سستی ہو چکی ہے۔
گوگل نے بتایا کہ وہ دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی کے 20 منصوبوں میں شامل ہے۔