رسائی کے لنکس

جی ایچ کیو کی اسلام آباد منتقلی دوبارہ زیرِ غور


جی ایچ کیو کی منتقلی کے لیے 870 ایکڑ زمین ایک ہزار 159 روپے فی اسکوئر گز کے حساب سے حاصل کی گئی تھی جسے 200 روپے فی اسکوائر گز کی رعایتی قیمت کے حساب سے الاٹ کیا گیا۔

پاکستان کی فوج اپنے صدر دفتر یعنی جنرل ہیڈ کواٹرز (جی ایچ کیو) کو راولپنڈی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے منصوبے کی بحالی پر غور کر رہی ہے۔

اس بارے میں پارلیمنٹ کے ایوان بالا یعنی ’’سینیٹ‘‘ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے پیر کو ہونے والے اجلاس میں دیگر اُمور کے علاوہ اس معاملے پر بھی غور کیا جانا تھا لیکن کمیٹی کے ایک رکن کی درخواست میں یہ معاملہ موخر کر دیا گیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے رکن سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اصولی طور تو فوج کا صدر دفتر وفاقی دارالحکومت ہی میں ہونا چاہیئے۔

’’اس میں کوئی ایشو نہیں ہے، مالی وسائل کا ایک پہلو ہے لیکن وہ بھی حل ہو جائے گا۔۔۔ راولپنڈی میں جی ایچ کیو کا دفتر بہت پرانا ہے اور نئے صدر دفتر کی ضرورت تو ہے۔‘‘

واضح رہے کہ ملک کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے ’جی ایچ کیو‘ کی راولپنڈی سے اسلام آباد منتقلی کے منصوبے کا 2004ء میں سنگ بنیاد میں رکھا تھا۔

راولپنڈی میں جی ایچ کیو ایک گنجان آباد علاقے میں واقع ہے اور اسی بنا پر اس کی اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں منتقلی کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پاکستان ایئر فورس اور پاکستان نیوی کے صدر دفاتر پہلے ہی اس علاقے میں منتقل ہو چکے ہیں۔

لیکن ملک کو درپیش مالی مشکلات کے سبب اور بعض سیاسی جماعتوں اور حلقوں کی طرف سے تنقید کے بعد پاکستانی فوج کے اُس وقت کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ’جی ایچ کیو‘ کی اسلام آباد منتقلی کے منصوبے پر عمل درآمد روک دیا تھا۔

رواں ماہ کے اوائل میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے ’سی ڈی اے‘ کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ فوج کی طرف سے ’جی ایچ کیو‘ کی اسلام آباد منتقلی کے منصوبے کو دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے او اس پر جلد کام کا آغاز ہو سکتا ہے۔

کمیٹی کو پیش کردہ ’آڈٹ رپورٹ‘ میں کہا گیا تھا کہ جی ایچ کیو کی منتقلی کے لیے 870 ایکڑ زمین ایک ہزار 159 روپے فی اسکوئر گز کے حساب سے حاصل کی گئی تھی جسے 200 روپے فی اسکوائر گز کی رعایتی قیمت کے حساب سے الاٹ کیا گیا۔

’سی ڈی اے‘ کے عہدیدار کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ جی ایچ کیو کے لیے سبسڈی پر زمین کی فراہمی کا فیصلہ اُس وقت کے وزیراعظم کی طرف سے کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG