جرمنی کے شہر ہیلی میں بدھ کو یہودیوں کی عبادت گاہ پر ہونے والا حملہ، جس میں دو افراد ہلاک ہوئے، حملہ آور اپنی ساری کارروائی کو لائیو اسٹریمنگ ویڈیو پلیٹ فارم ’ٹویچ‘ پر براہ راست نشر کر رہا تھا۔
جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق، 28 برس کے حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور پولیس کی حراست میں ہے۔ اس کا نام ’اسٹیفن بی‘ ہے، اور وہ جرمن شہری ہے۔ تاہم، اس کی مزید شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
عینی شاہدین اور پولیس ذرائع کے مطابق، مشتبہ شخص نے حملے کی پوری کارروائی نشر کی۔
بتایا گیا ہے کہ چونکہ حملہ آور سائناگاگ کے اندر داخل نہیں ہو سکا، اس نے ایک راہگیر خاتون کو گولی ماری، جب کہ کباب شاپ کے اندر موجود ایک شخص کو ہلاک کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ ’اسٹیفن بی‘ آسٹریلیا کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر حملے میں ملوث، برینٹن ٹرانٹ کی جانب سے ’فیس بک لائیو براڈکاسٹ‘ کی نقل کر رہا تھا، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی جا سکے۔
نشریات کے دوران انگریزی زبان میں بات کرتے ہوئے، حملہ آور نے اپنی شناخت ’اینون‘ نام سے کرائی، اور کہا کہ وہ ’ہولوکاسٹ‘ کے تاریخی واقعے کو نہیں مانتا۔
حملے کا آغاز کرنے سے پہلے کار میں نشریات کا آغاز کرتے ہوئے، اس نے کہا کہ ’’یہ سارا کیا دھرا خواتین کی آزادی کی تحریکوں کا ہے، جس کے نتیجے میں مغرب میں بچوں کی شرح پیدائش کم ہو چکی ہے، جس کےباعث لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ اور ان سب مسائل کی جڑ یہودی ہیں‘‘۔
براہ راست نشریات 35 منٹ تک جاری رہی۔ اس بات کی تصدیق ’کنگز کالج لندن‘ کے ’انٹرنیشنل سینٹر فور اسٹڈی آف ریڈیکلائزیشن‘ نے کی ہے؛ جسے آن لائن شیئر بھی کیا گیا۔
پولیس کے مطابق، یہودی عبادتگاہ اور کباب ہاؤس کے باہر کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے، جب کہ بدھ ہی کے روز ایک قریبی قصبے میں فائرنگ کی ایک اور واردات ہوئی۔
جرمن ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق، یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق 11 بجے دن ہمبوت اسٹریٹ پر ہوا، جہاں یہودی عبادتگاہ اور قبرستان واقع ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا، جس پر کیمرہ نصب تھا، جب کہ اس نے فوجی نوعیت کی وردی پہن رکھی تھی۔
پولیس نے بتایا ہےکہ عبادتگاہ پر گولیاں چلانے سے پہلے، حملہ آور نے دروازہ کھولنے کے لیے دیوار پر فائر کیا، پھر قریبی یہودی قبرستان پر دیسی ساختہ گرینیڈ پھینکے۔ پھر ایک راہگیر خاتون کو گولی مار کر ہلاک کیا۔
رائٹرز کی اطلاع کے مطابق، یہودی عبادتگاہ کے اندر داخل ہونے میں ناکامی کے بعد اسٹیفن نے جرمن زبان میں گالیاں بکیں۔
یہ حملہ ’یوم کپور‘ کے اہم یہودی تہوار کے دن کیا گیا، جب لوگ روزہ رکھتے ہیں اور اپنے گناہوں پر شرمساری کا اظہار کرتے ہیں۔
مقامی یہودی برادری کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ اس وقت عبادتگاہ کے اندر 80 کے قریب عبادت گزار موجود تھے، تاہم، داخلی دروازے پر کیے گئے سیکیورٹی اقدامات کے نتیجے میں ’’حملہ آور اندر نہیں گھس سکا‘‘۔
مسلح حملہ آور نے پہلے قریب سے گزرنے والی اور شور مچاتی ہوئی خاتون کو نشانہ نہیں بنایا، جو فوٹیج میں دکھائی دیتی ہیں۔ لیکن، جونہی وہ تھوڑی دور گئیں، اسٹیفن نے ان پر کئی گولیاں برسائیں۔
ویڈیو میں متعدد دیگر افراد کو آتے جاتے دیکھا جا سکتا ہے، جن میں ایک عمر رسیدہ سائیکل سوار خاتون بھی ہیں، قریب سے گزرنے والی موٹر گاڑیاں اور راہگیر ہیں۔
حملہ آور نے کہا: ’’معاف کرنا لوگو، تمہارے نصیب میں یہی کچھ تھا‘‘۔