جرمنی میں حکام نے ایک معروف مسلمان شدت پسند کو غیر ملکی دہشت گردوں کی حمایت کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
جرمن استغاثہ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ سلفی نظریات کے حامل 35 سالہ نوجوان سیون لاو کو شامی شدت پسند گروپ 'جیش المہاجرین و الانصار' (جاموا) کی امداد کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جس کا تعلق مبینہ طور پر داعش سے بتایا جاتا ہے۔
سیون لاو کے بارے میں حکام کو شبہ ہے کہ وہ شدت پسند تنظیم کے لیے مبینہ طور پر جنگجو بھرتی کرتا تھا اور شدت پسندوں کو مالی و مادی امدد بھی فراہم کرتا رہا ہے۔
ملزم ایک نو مسلم ہے جو گزشتہ برس اس وقت مشہور ہوا جب اس نےجرمنی کے شہر ووپرٹل میں شریعہ پولیس کے نام سے ایک فورس منظم کی۔ فورس کے اراکین نارنجی رنگ کے جیکٹ پہنتے تھے جو کہ شریعہ پولیس کی نشانی تھی اور سڑکوں پر گشت کرتے اور اسلامی قوانین کو لاگو کرنے کی کوشش کرتے۔
اس پولیس کا مطالبہ تھا کہ نائٹ کلبز، شراب نوشی، جوئے اور موسیقی کو بند کیا جائے۔