گزشتہ امریکی انتخابات سن 2016 میں منعقد ہوئے تھے۔ تب سے اب تک ،ایک کروڑ پچاس لاکھ امریکی 18 برس کے ہو گئے ہیں، اور یوں نئے نوجوان ووٹر 2020 کے صدارتی انتخاب میں ایک اہم بلاک کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
اپنے بڑوں کی طرح، نوجوان ووٹر بھی اپنی اپنی سوچ رکھتے ہیں اور کسی ایک دھڑے یا جماعت کو ایک ساتھ ووٹ نہیں دیں گے۔ نسل کی طرح، صنف بھی رائے دہی کے دوران ایک عنصر ہو گا۔
پیو ریسرچ سیینٹر کے مطابق، 'ملینیلز' کہلانے والے ووٹر، جو 1981 اور سن 1996 کے دوران پیدا ہوئے، ان میں خواتین وووٹروں کا جھکاؤ ڈٰموکریٹک پارٹی کی جانب ہے۔
پیو ریسرچ کا کہنا ہے کہ 60 فیصد 'ملینیل' خواتین ڈیموکریٹ جماعت سے اور 31 فیصد ریپبلکن جماعت سے وابستہ ہیں۔ 'ملینیل' مردوں میں فرق بہت کم ہے۔ ان میں سے 48 فیصد ڈموکریٹک جب کہ 44 فیصد رپبلکن ہیں۔
ریاست میساچیوسیٹس میں قائم ٹفٹس یونیورسٹی کے سینٹر فار انفارمیشن ایننڈ ریسرچ آن سوک لرننگ اینڈ اینگیجمنٹ کے مطابق، 18 سے 29 برس کی خواتین میں 60 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ جو بائیڈن کو ووٹ دیں گی۔
سینٹر کے مطابق، الیکشن سے قبل کئے گئے رائے عامہ کے جائزے سے پتا چلا کہ غیر سفید فام خواتین کی اکثریت ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتی ہے۔ جائزےکے مطابق، 70 فیصد ایشئین خواتین، 71 فیصد سیاہ فام، اور 61 فیصد ہسپانوی النسل خواتین کا جھکاؤ بائیڈن کی جانب ہے۔
تاہم، جائزے کے مطابق، اس کے معنی یہ ہرگز نہیں ہیں، کہ نوجوان خواتین، ڈیموکریٹ جماعت کے امیدوارکو سراہتی ہیں، صرف 30 فیصد غیر سیفد فام نوجوان خواتین بائیڈن کو پسند کرتی ہیں۔
منی سوٹا سٹیٹ یونیورسٹی کی طالبہ جینا پیٹر سن کہتی ہیں کہ چونکہ میں صدر ٹرمپ کی چند پالیسیوں سے اختلاف رکھتی ہوں، اس لئے میں بائیڈن کو ووٹ دوں گی۔ کیا بائیڈن پوری طرح سے درست ہیں، تو جینا کا جواب ہے کہ نہیں، لیکن اس وقت وہ خواتین کے حقوق، ماحولیاتی تبدیلی اور افزائش نسل کے متعلق صحت کے معاملت کے حوالے سے ایک بہتر آپشن ہیں۔
یونیورسٹی آف ورجیینا کی ایک طالب علم کے لیکارون کہتی ہیں کہ کہ وہ ووٹ صدر ٹرمپ کو دیں گی۔
ریاست ایری زونا میں قائم ایمبری رِڈل ایر وناٹیکل یونیورسٹی کی گریس لیٹو کہتی ہیں کہ وہ ٹرمپ کو ووٹ دیں گی، کیونکہ ان کی معاشی اور عسکری پالیسیاں بہترین ہیں۔ انہوں نے معیشت کو مضبوط کیا ہے۔ گریس کہتی ہیں کہ صدر ٹرمپ الفاظ کا درست استعمال نہیں کرتے۔
پیو ریسرچ کے مطابق، مجموعی طور پر ڈیموکریٹ جماعت کے امیدوار جو بائیڈن کو مردوں کے مقابلے میں خواتین کی زیادہ حمایت حاصل ہے۔ انہیں 56 فیصد خواتین اور 50 فیصد مردوں کی حمایت حاصل ہے۔ پیو ریسرچ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کو 48 فیصد مردوں اور 42 فیصد خواتین کی حمایت حاصل ہے۔