رسائی کے لنکس

مرد اور خواتین ووٹروں کی تعداد میں نمایاں فرق 'باعث تشویش'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اس وقت اندراج شدہ ووٹروں کی تعداد تقریبا نو کروڑ ستر لاکھ کے قریب بتائی جاتی جن میں پانچ کروڑ پینتالیس لاکھ مرد اور جبکہ چار کروڑ 24 لاکھ خواتین ہیں۔

پاکستان الیکشن کمیشن نے مرد اور خواتین ووٹروں کی تعداد میں نمایاں فرق کو کم کرنے کے لیے کوائف کے اندراج کےقومی ادارے' نادرا' سے کہا ہے کہ وہ خواتین کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے خصوصی اقدام کرے۔ یہ فرق اس وقت لگ بھگ ایک کروڑ اکیس لاکھ تک پہنچ چکا ہے۔

ملک میں 2013 میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مرد اورخواتین رجسٹرڈ ووٹروں کا فرق ایک کروڑ 10 لاکھ کے قریب تھا جو ستمبر 2015 میں بلدیاتی انتخابات کی ابتدا میں تقریباً ایک کروڑ 11 لاکھ ہو گیا۔

ستمبر 2015 میں جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں اندراج شدہ ووٹروں کی کل تعداد نو کروڑ 30 لاکھ تھی جن میں چار کروڑ سات لاکھ خواتین اور پانچ کروڑ 24 لاکھ مرد تھے۔

سیاسی امور کے تجزیہ کار احمد بلال محبوب کہتے ہیں کہ عورتوں اور مرد ووٹروں کے درمیان فرق کا ایک تاریخی تسلسل ہے اور یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں اور ان کے خیال میں ملک کے پس ماندہ دیہی علاقوں میں اب بھی خواتین انتخابات میں اپنی آزادانہ رائے کا اظہار نہیں کر سکتی ہیں۔

" جہاں خواتین کے ووٹ جو گھر کے مرد ہوتے ہیں تو وہ ان کی رائے اور ان کی ہدایت کی وجہ سے دیا جاتا ہے اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں خواتین بہت کم ہیں جو اپنی مرضی سے ووٹ ڈالیں گی۔ لیکن جب عورتوں کے ووٹ بن جائیں گے تو ایک بہت بڑی تبدیلی یہ آئے گی کہ ابتدا میں شاید وہ مردوں کے کہنے پر ووٹ ڈالیں لیکن آہستہ آہستہ ان کی ایک رائے ہو گی اور ان کو اپنی شخصیت کے اظہار کا موقع ملے گا۔"

عورتوں کے حقوق کی ایک سرگرم کارکن فرزانہ باری کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے شناختی کارڈز ایک اہم اور بنیادی ضرورت ہے۔

"شہری علاقوں میں کافی تیزی سے شناختی کارڈز بن رہے لیکن دیہی علاقوں میں یہ فرق اپنی جگہ موجود ہے اور یہ بہت ضروری ہے کہ ہم (خواتین کو ) شمار کریں اور ان کے شناختی کارڈز بھی ان کے پاس ہونے چاہیے۔"

انہوں نے کہا کہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

" یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے اگر اس میں سیاسی عزم ہو اور اگر اس کو کرنا چاہیں تو یہ آئندہ انتخابات سے پہلے ہو سکتا ہے۔"

احمد بلال بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سیاسی جماعتیں اگر چاہیں تو اس حوالے سے موثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔

پاکستان میں اس وقت اندراج شدہ ووٹروں کی تعداد تقریبا نو کروڑ ستر لاکھ کے قریب بتائی جاتی جن میں پانچ کروڑ پینتالیس لاکھ مرد اور جبکہ چار کروڑ 24 لاکھ خواتین ہیں۔

XS
SM
MD
LG