پاکستان پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت نے بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے ملک میں ایندھن کے نرخوں میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات قمر زمان کائرہ نے وزیرِ پٹرولیم عاصم حسین کے ہمراہ جمعہ کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وزارتِ پڑولیم نے قیمتوں میں تقریباً 10.5 فیصد تک کمی کی سفارش کی ہے۔
ملک میں تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں کا نگران ادارہ ’اوگرا‘ پندرہ روز بعد قیمتوں میں رد و بدل کا جائزہ لے کر نئے نرخوں کا تعین کرتا ہے اور وزارتِ پیٹرولیم کی سفارشات کی حتمی منظوری بھی یہی ادارہ دیتا ہے۔ نئی قیمتوں کا باقاعدہ اعلان جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کیا جائے گا۔
قمر زمان کائرہ نے صحافیوں کو بتایا کہ پیٹرول کی قیمت میں 10.46 روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت 89.51 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔
ہائی آکٹین بلینڈنگ کمپوننٹ (ایچ او بی سی) ایندھن کی موجودہ قیمت، 125.07 روپے فی لیٹر جس میں 11.75 روپے کمی کی سفارش کی گئی ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ اور خصوصاً بار بردار گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 99.69 روپے فی لیٹر تجویز کی گئی ہے۔ اس کی موجودہ قمیت 105.77 روپے ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 5.5 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی مجوزہ قیمت 88.79 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
گاڑیوں میں استعمال ہونے والے متبادل ایندھن ’سی این جی‘ کی فی کلو قیمتوں میں بھی تقربیاً 5.5 فیصد کمی کی سفارش کی گئی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 31 مئی کو بھی ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں 10 فیصد تک کمی کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیرِ اطلاعات نے توقع ظاہر کی کہ صوبائی حکومتیں اور متعلقہ ٹرانسپورٹ تنظیمیں ایندھن کی قیمتوں میں کمی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کرایوں میں کمی پر جلد از جلد عمل درآمد کریں گی۔
اس موقع پر وزیر پیٹرولیم عاصم حسین نے بتایا کہ حکومت ایندھن کی قیمتوں میں ہفتہ وار رد و بدل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ بین الاقوامی منڈی اور مقامی سطح پر قیمتوں میں کم سے کم عرصے تک فرق رہے۔
’’سی این جی کی قیمت بھی ہم نے فکس کر دی ہے اور اب سے اس کی قیمت تیل کی قیمت کے 60 فیصد کے برابر رکھی جائے گی۔‘‘