امریکی ریاست کیلیفورنیا میں فائرنگ کر کے 14 افراد کو ہلاک کرنے والے جوڑے کے پڑوسی اور اُن کے دوست انریک مارخیز کو دہشت گردی میں معاونت، اسلحہ خریدنے کی بابت دروغ گوئی اور امیگریشن فراڈ کے الزامات میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" نے انریک مارخیز کو جمعرات کو گرفتار کیا اور اگر اس پر یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو اسے 35 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یو ایس اٹارنی ایلین ڈیکر نے بتایا کہ فی الوقت ایسے شواہد نہیں ملے کہ انریک براہ راست دو دسمبر کو ہونے والے حملے میں شریک تھا یا اسے اس کا پہلے سے علم تھا۔ "لیکن اُس نے اسلحہ خریدنے اور حکام کو حملہ آور رضوان فاروق کے مہلک قتل عام کے ارادے کے بارے میں نہیں بتایا۔"
مارخیز نے قانونی طریقے سے رضوان فاروق اور اس کی بیوی تاشفین ملک کے لیے اسلحہ خریدا جنہوں نے سان برنارڈینو میں معذور افراد کے ایک فلاحی مرکز میں فائرنگ کر کے 14 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ بعد ازاں پولیس مقابلے میں دونوں حملہ آور بھی مارے گئے۔
تفتیش کاروں کا اصرار ہے کہ انریک نے دراصل یہ اسلحہ اس دہشت گرد منصوبے کے لیے خریدا تھا جو اس نے رضوان کے ساتھ مل کر 2012ء میں بنایا تھا اور اس کے تحت انھوں نے مبینہ طور پر کالج کیفے ٹیریا یا لائبریری میں پائپ بم پھینکنے اور پھر وہاں سے بھاگنے والوں پر فائرنگ کرنا تھی۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان دونوں نے کیلیفورنیا ہائے وے کے لیے بھی بم حملے کا مبینہ منصوبہ بنایا تھا جس میں رضوان نے سڑک پر کھڑی ہو جانے والی گاڑیوں میں فرداً فرداً فائرنگ کرنی تھی اور پولیس یا کسی اور کے مدد کے لیے آنے والوں کو قریبی پہاڑی سے انریک نے فائرنگ کرنی تھی۔
اطلاعات کے مطابق انھوں نے یہ منصوبہ اس وقت ترک کر دیا جب کیلیفورنیا میں حکام نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا جو افغانستان جا کر امریکی فوجیوں کو قتل کرنے کا منصوبہ رکھتا تھا۔
انریک مارخیز پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے اسلحہ خریدتے وقت اس کی وجہ بتانے میں غلط بیانی سے کام لیا اور پھر رضوان کے اقربا میں "جعلی شادی" کی جس کا مقصد ایک خاتون کو امریکہ میں داخل کروانا تھا۔
محکمہ انصاف کے مطابق یہ خاتون اس شادی کے لیے انریک کو دو سو ڈالر ماہانہ ادا کرتی رہی۔
مارخیز نے تبدیل مذہب کے بعد اسلام قبول کر لیا تھا لیکن بعد ازاں مذہب میں اس کی کوئی دلچسپی نہیں رہی۔ وہ ایک بار میں دربان کے طور پر کام کرتا رہا اور سان برنارڈینو واقعے کے فوری بعد وہ نفسیاتی امراض کے ایک کلینک میں داخل ہوگیا۔