فرانس نے کہا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے جمعہ کو پہلی مرتبہ عراق کی حدود میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا۔
فضائی کارروائی کے کچھ دیر بعد فرانس کے صدر فرانسس اولاندے کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’آج صبح ہمارے رافیل جیٹ طیاروں نے پہلی مرتبہ دہشت گردوں کے (لاجسٹک ڈپو) کو نشانہ بنایا گیا۔‘‘
بیان میں کہا گیا کہ شمالی عراق میں شدت پسندوں کا ہدف مکمل طور پر تباہ ہو گیا جب کہ یہ بھی کہا گیا کہ آنے والے دنوں میں ایسی مزید کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔
فرانسیسی صدر نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ فضائی کارروائیاں اہم ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ فوجی کارروائیاں عراق تک محدود رہیں گی اور زمینی فوج نہیں بھیجی جائے گی۔
امریکہ کی طرف سے شمالی عراق اور شام میں موجود ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو شکست دینے کے لیے بنائے گئے اتحاد میں فرانس نے فوجی کارروائیوں کے علاوہ سیاسی اور مالی معاونت کی فراہمی پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
رواں ہفتے کے آغاز میں فرانس نے پیرس میں بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی بھی کی تھی جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام مستقل اراکین کے علاوہ یورپی اور عرب ممالک کے رہنماؤں و نمائندوں نے شرکت کی تھی۔
اس سے قبل فرانسیسی جنگی طیارے عراق میں ’دولت اسلامیہ‘ کے اہداف کی نگرانی کر رہے تھے۔
امریکہ پہلے ہی عراق میں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر حملوں کا آغاز کر چکا ہے۔