رسائی کے لنکس

 غزہ میں مزید4یرغمال ہلاک ہو چکے ہیں: ہگاری


اسرائیلی فوجی ترجمان رئیر ایڈمرل ہگاری، فائل فوٹو
اسرائیلی فوجی ترجمان رئیر ایڈمرل ہگاری، فائل فوٹو
  • غزہ میں چار اور یرغمال ہلاک ہو چکے ہیں، انکی لاشیں حماس کے پاس ہیں: اسرائیلی فوج۔
  • ان چاروں کی شناخت 80 سالہ چیم پیری، 80 سالہ یورام میٹزگر، 84 سالہ امیرام کوپر اور 51 سالہ نداو پوپل ویل کے طور پر کی گئی ہے۔
  • ان چاروں کو حماس کی طرف سے پوسٹ کی گئی یرغمالوں کی ویڈیوز میں زندہ فلمایا گیا تھا۔
  • ہمارا اندازہ ہے کہ ان چاروں کو کئی ماہ قبل خان یونس میں اس وقت ایک ساتھ ہلاک کیا گیا تھا جب اسرئیلی فورسز شہر میں کارروائی کر رہی تھیں۔ ڈینئیل ہگاری

اسرائیلی فوج نے پیر کے روز اعلان کیا کہ حماس کے ہاتھوں 7 اکتوبر کو اغوا کیے گئے چار اور اسرائیلی یرغمالوں کی اسیری کے دوران موت واقع ہو چکی ہے اور ان کی باقیات فلسطینی عسکریت پسند گروپ کے پاس ہیں۔

ان چاروں کی شناخت 80 سالہ چیم پیری، 80 سالہ یورام میٹزگر، 84 سالہ امیرام کوپر اور 51 سالہ نداو پوپل ویل کے طور پر کی گئی ہے۔

ہلاک ہونے والے چار میں سے ایک اسرائیلی یرغمال نداو پوپل ویل کا ایک پوسٹر پورٹریٹ ، فائل فوٹو
ہلاک ہونے والے چار میں سے ایک اسرائیلی یرغمال نداو پوپل ویل کا ایک پوسٹر پورٹریٹ ، فائل فوٹو

فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ انٹیلی جینس کی نئی معلومات کے نتیجے میں ان چاروں کی اموات کی تصدیق ہو ئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ،”سات اکتوبر کو غزہ کی پٹی میں وحشیانہ طور پر اغوا کیے گئے چیم پیری، یورام میٹزگر،امیرام کوپر اور نداو پوپل ویل کے خاندانوں کو نمائندے (اسرائیلی فوج)مطلع کر چکے ہیں کہ وہ اب زندہ نہیں رہے ہیں اور یہ کہ ان کی لاشیں ،بقول انکے، دہشت گرد تنظیم حماس کے پاس ہیں۔”

ہگاری نے ایک الگ ویڈیو ایڈریس میں کہا کہ ,” ہمارا اندازہ ہے کہ ان چاروں کو کئی ماہ قبل غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں اس وقت ایک ساتھ ہلاک کیا گیا تھا جب اسرئیلی فورسز شہر میں کارروائی کر رہی تھیں۔”

انہوں نے کہا، "ہم ان کی موت کے حالات کا گہرا جائزہ لے رہے ہیں اور تمام امکانات کی چھان بین کر رہے ہیں۔ ہم جلد ہی نتائج پیش کریں گے، پہلے ان کے اہل خانہ کے، اور پھر عوام کے سامنے۔" انہوں نے مزید کہا "ہم ا ان نتائج کو شفافیت کے ساتھ پیش کریں گے، جیسا کہ ہم نے اب تک کیا ہے۔"

ان چاروں کو حماس کی طرف سے پوسٹ کی گئی یرغمالوں کی ویڈیوز میں زندہ فلمایا گیا تھا۔ حماس نے گزشتہ ماہ پوپل ویل کی آخری ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ایک فضائی حملے کے دوران آنےلگنے والے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

حماس کے حملے کے وقت پیری کبوتزنیراوز میں اپنے گھر پر تھے۔ پیری کے بیٹے نے بعد میں رائٹرز کو بتایا کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کو صوفے کے پیچھے چھپاتے ہوئے مسلح افراد کو کو پیچھے ہٹانے کی کوشش کی تھی ۔بیٹے کا کہنا تھا کہ انہوں نے آخرکار اپنی اہلیہ کو بچانے کے لیے، جو مسلسل چھپی رہیں،خود کو ان کے حوالے کر دیا ۔

کوپر اور میٹزگر کو ،جن کا تعلق بھی نیراوز ہی سے تھا ،ان کی بیویوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا ، دونوں خواتین کو نومبر کی ایک مختصر جنگ بندی کے دوران اسرائیل واپس کر دیا گیا تھا ۔

یرغمالوں کے ایک سپورٹ گروپ کے مطابق پوپل ویل کو ان کی والدہ کے ساتھ کبوٹز نیریم میں ان کے گھر سے پکڑا گیا تھا۔ اس حملے کے دوران ان کے بھائی مار ےگئے تھے ۔ ان کی والدہ کو نومبر کی جنگ بندی کے دوران رہا کر دیا گیا تھا۔

اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر کو اغوا کیے گئے 250 سے زیادہ افراد میں سے لگ بھگ 120 ابھی تک اسرائیلی غزہ میں موجود ہیں۔ کئی کو اسرائیلی حکام مردہ قرار دے چکے ہیں۔

پیر کی صبح ،فوج نے کہا کہ اس نے نیر اوز میں ایک 35 سالہ پیرا میڈک اہلکار، ڈولییو ایہود کی لاش کا پتہ چلا لیا ہے جن کے بارے میں اب تک خیال کیا گیا تھا کہ انہیں غزہ میں یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے ،لیکن جو سات اکتوبر کو ہلاک ہو گئے تھے

اس رپورٹ کا مواد رائٹرز اور اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG