سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز کو سفری کاغذات مکمل نہ ہونے پر اتوار کی صبح اسلام آباد کے ہوائی اڈے سے واپس روانہ کر دیا گیا۔
ڈین جونز پاکستان سپر لیگ کی ٹیم "اسلام آباد یونائیٹڈ" کے ہیڈ کوچ مقرر ہوئے تھے اور اتوار کو علی الصبح جیسے ہی وہ دبئی سے پاکستانی دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر پہنچے تو امیگریشن حکام نے درکار سفری دستاویزات نہ ہونے پر انھیں واپس بھیج دیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ایف آئی اے کے حکام کا کہنا تھا کہ ڈین جونز کو دبئی کی اسی پرواز پر واپس بھیج دیا گیا جس سے وہ آئے تھے۔ ان کے بقول جونز ایک مشہور شخصیت ہیں اور انھیں پی سی بی نے دعوت دی تھی لیکن ان کے پاس ویزا شرائط میں نرمی کا کوئی اجازت نامہ موجود نہیں تھا لہذا انھیں واپس بھیجنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
تاہم سابق آسٹریلوی کرکٹر نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ان کے پاس پاکستان کا مستند ویزہ تھا لیکن تجدید شدہ ویزہ پالیسی کے مطابق ان کے پاس درکار کاغذ نہیں تھا اور انھیں ملک بدر نہیں کیا گیا۔
ڈین جونز پیر اور منگل کو لاہور میں پاکستان سپر لیگ کی ٹیموں کے کھلاڑیوں کے انتخاب کے لیے منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کر رہے ہیں۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ضروری کاغذات کے بغیر ڈین جونز کے پاکستان آنے کا نوٹس لیتے ہوئے اس فضائی کمپنی کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو ضروری دستاویزات کے بغیر پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے شخص کو سفر کی اجازت دینے والی فضائی کمپنیوں کے خلاف بھی اسی طرح سے کارروائی کی جائے گی جیسے دوسرے ملک پاکستان کی فضائی کمپنی پی آئی اے کے خلاف کرتے ہیں۔