رسائی کے لنکس

پہلا ون ڈے: آسٹریلیا نے پاکستان کو 88 رنز سے ہرا دیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈن ڈے انٹرنیشنل مقابلے میں آسٹریلیا نے نے پاکستان کو 88 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر سے برتری حاصل کر لی۔

آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 314 رنز کا ہدف دیا تھا جب کہ پاکستان کی پوری ٹیم 46 ویں اوور میں 225 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کے امام الحق نے 314 رنز کا تعاقب جاری رکھتے ہوئے سنچری بنائی۔ وہ 103 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کے بلے بازوں نے اپنے کھیل کا آغاز تیز رفتاری سے کیا اور 96 گیندوں پر 103 رنز حاصل کر لیے جس سے یہ توقعات پیدا ہوئیں کہ اگر رنز بنانے کی رفتار اسی طرح جاری رہی تو پاکستان جیت سکتا ہے۔ مگر بعد ازاں یہ تسلسل قائم نہ رہ سکا ا اور پوری ٹیم 46 اوور میں ہی ڈھیر ہو گئی۔

اس میچ میں بابر اعظم نصف سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے اپنے 57 رنز 72 گیندوں پر بنائے۔

آسٹریلیا کی طرف سے ایڈم زمپا نے سب سے زیادہ چار وکٹیں حاصل کیں۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جا نے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے آسٹریلیا کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ آسٹریلوی اوپنرز نے تیز رفتاری سےرنز کیے اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 110 رنز بنائے۔

آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اُنہیں ڈیبیو کرنے والے لیگ اسپنر زاہد محمود نے آؤٹ کیا۔

فنچ کے بعد بین میکڈرموٹ، ہیڈ کا ساتھ دینے آئے اور 55 کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ ہو گئے۔

اس دوران ٹریوس ہیڈ نے تین چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے صرف 72 گیندوں پر 101 رنز بنائے۔ اُنہیں افتحار احمد نے آؤٹ کیا۔

مارنس لبو شین 25، مارکس اسٹونس 26 جب کہ الیکس کیری چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلیا نے سات وکٹوں کے نقصان پر 313 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سےمحمد وسیم اور زاہد محمود ڈیبیو کر رہے ہیں جب کہ آسٹریلیا کے بھی دو کھلاڑی مچل سوئپسن اور نیتھن ایلس ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کر رہے ہیں۔

پاکستان کی گیارہ رکنی ٹیم کپتان بابر اعظم، فخر زمان، امام الحق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، خوشدل شاہ، حسن علی، حارث رؤف، محمد وسیم جونیئر اورزاہد محمود پر مشتمل ہے۔

آسٹریلیا کی ٹیم کپتان ایرون فنچ، ٹریوس ہیڈ، بین میکڈرموٹ، مارنس لبوشین، مارکس اسٹونس، کیمرون گرین، الیکس کیری، سین ایبٹ، نیتھن ایلس، ایڈم زمپا اور میچل سوئپسن پر مشتمل ہے

ٹیسٹ سیریز میں ایک صفر سے شکست کے بعد گرین شرٹس کو ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا کے خلاف بھرپور صلاحیتیں دکھانے کا موقع مل رہا ہے۔ مہمان آسٹریلوی ٹیم بھی جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

آسٹریلیا نے پاکستان کی سرزمین پر آخری بار 1998 میں تین ون ڈے میچز کی سیریز کھیلی تھی جس میں اس نے میزبان ٹیم کو کلین سوئپ کیا تھا۔ گرین شرٹس کے پاس24 برس قبل ون ڈے سیریز میں شکست کا حساب برابر کرنے کے لیے سنہری موقع ہے۔

سیریز شروع ہونے سے قبل آسٹریلیا کو دھچکے

سیریز شروع ہونے سے قبل آسٹریلیا کو اپنے چار اہم کھلاڑیوں سے محروم ہونا پڑا ہے۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق ایشٹن اگر کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد وہ پیر کو کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میں ٹیم کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے۔

اس سے قبل جوش انگلس کا بھی کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جن کی جگہ میٹ رینشا کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

اسی طرح مچل مارش انجری کی وجہ سے پہلا ون ڈے نہیں کھیل سکیں گے ، ان کی جگہ کیمرون گرین کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ آل راؤنڈر اسٹیو اسمتھ بھی کہنی کی انجری کی وجہ سے پہلے ہی سیریز سے باہر ہو گئے تھے جن کی جگہ ممکنہ طور پر ٹیسٹ اسپیشلسٹ مارنس لبوشین کو ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG