رسائی کے لنکس

عراق کے ایک کرونا اسپتال میں آگ بھڑکنے سے ہلاکتوں کی تعداد 92 ہو گئی


امدادی کارکن جلے ہوئے وارڈ میں نعشیں تلاش کر رہے ہیں۔ 13 جولائی 2021
امدادی کارکن جلے ہوئے وارڈ میں نعشیں تلاش کر رہے ہیں۔ 13 جولائی 2021

عراق کے جنوبی شہر ناصریہ میں ایک روز قبل کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے قائم کردہ اسپتال میں شدید آتشزدگی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد منگل کے روز بڑھ کر 92 ہو گئی ہے جب کہ 50 افراد زخمی ہیں۔

ناصریہ کے ایک اسپتال کے کرونا وارڈ میں آگ پر قابو پانے کے گھنٹوں بعد امدادی کارکن جلا ہوا ملبہ اٹھا کر نعشیں ڈھونڈنے اور انہیں شناخت کرنے میں مصروف تھے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب آگ لگی تو اس وقت کرونا وائرس کے مریضوں کو آکسیجن دی جا رہی تھی۔ آکسیجن کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیلی اور اس نے پورے وارڈ کو اپنی لیپٹ میں لے لیا۔ اس وارڈ کی تعمیر پہلے ہی عارضی بنیادوں پر کی گئی تھی۔

صوبہ ذی قار کے صحت سے متعلق ترجمان ڈاکٹر عمار زمیلی نے عرب میڈیا کو بتایا کہ آگ پھیلنے کی وجہ یہ تھی کہ وارڈ کی تعمیر بہتر طریقے سے نہیں کی گئی تھی۔

ایک نوجوان نے ، جس نے سرخ ٹوپی پہن رکھی تھی، میڈیا کو بتایا کہ کرونا کا وارڈ اصل میں 'موت کا پھندا' تھا۔

اس نے بتایا کہ وہ جب پیر کی رات کو آگ میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے میں مدد کے لیے یہاں آیا تو دروازوں کو تالے لگے ہوئے تھے اور وہ عمارت کے اندر نہیں جا سکتا تھا۔

ایک اور بوڑھی عورت جس کے خاندان کے کئی افراد آگ میں جل گئے تھے، زار و قطار رو رہی تھی اور لوگ اسے چپ کرا رہے تھے۔

آگ میں جل جانے والے کئی لوگوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے کیونکہ وہ کوئلہ ہو چکے ہیں۔

ناصریہ کے اسپتال میں آتشزدگی کے بعد لوگوں کی تلاش جاری ہے۔
ناصریہ کے اسپتال میں آتشزدگی کے بعد لوگوں کی تلاش جاری ہے۔

عراق کے وزیر اعظم مصطفی خادمی نے وزیر صحت اور ان کے محکمے کے کئی اعلیٰ عہدے داروں کے استعفے منظور کر لیے ہیں اور ایک ہفتے کے اندر تفصیلی رپورٹ منظر عام پر لانے کا وعدہ کیا ہے۔

عہدے داروں نے کہا ہے کہ ناصریہ کے الحسین ٹیچنگ اسپتال میں وہ مریض ہلاک ہوئے جو آگ کے شعلوں میں بری طرح جھلس گئے تھے۔

عہدے داروں نے بتایا ہے کہ آتشزدگی بجلی کے شارٹ سرکٹ کے باعث شروع ہوئی۔ تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے 70 بستروں پر مشتمل یہ نیا وارڈ صرف تین ماہ قبل کھولا گیا تھا۔

صحت کے ایک صوبائی عہدے دار نے اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ آگ اس وقت پھیلی جب آکسیجن کا ایک سیلنڈر پھٹ گیا۔

اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ عراق کے صحت اور پولیس حکام نے اسپتال میں آتش زدگی کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر آکسیجن ٹینک کے دھماکے کے باعث لگی ہے۔

محکمۂ صحت کے حکام کے مطابق الحسین کرونا وائرس اسپتال میں آگ پر قابو پانے کے بعد سرچ آپریشن جاری ہے۔ البتہ دھویں اور بدبو کے باعث متاثرہ وارڈز میں امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

محکمۂ صحت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پیر کو لگنے والی آگ سے اموات میں اضافے کا امکان ہے کیوں کہ متعدد مریض اب بھی لاپتا ہیں۔ ان کے بقول مرنے والوں میں طبی عملے کے دو افراد بھی شامل ہیں۔

متاثرین کے رشتے دار اسپتال کے باہر جمع ہوگئے۔
متاثرین کے رشتے دار اسپتال کے باہر جمع ہوگئے۔

اسپتال میں پیش آنے والے واقعے کے بعد متاثرین کے رشتے دار اسپتال کے سامنے جمع ہو گئے۔ اس دوران مشتعل افراد نے سیکیورٹی اہلکاروں سے تصادم کے بعد پولیس کی دو گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا۔

ادھر وزیرِ اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق واقعے پر وزیرِ اعظم نے سینیئر وزرا سے ملاقات کی ہے اور ناصریہ کے محکمۂ صحت اور سول ڈیفنس کے حکام کو معطل اور گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

بیان کے مطابق اسپتال کے مینیجر کو بھی معطل کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے ہیں۔

خیال رہے کہ عراق کا نظامِ صحت کرونا وائرس کے خلاف جدوجہد میں دباؤ کا شکار ہے اور ملک میں اب تک 14 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 17 ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔

آگ ممکنہ طور پر آکسیجن ٹینک کے دھماکے کے باعث لگی۔
آگ ممکنہ طور پر آکسیجن ٹینک کے دھماکے کے باعث لگی۔

ایک ہیلتھ ورکرز نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ شدید آگ نے کرونا وائرس وارڈ میں موجود متعدد مریضوں کو لپیٹ میں لے لیا تھا اور اس دوران ریسکیو ٹیمیں ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھیں۔

جائے وقوع پر موجود ایک پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ پولیس کی ابتدائی رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ اسپتال کے کرونا وائرس کے وارڈ میں آکسیجن ٹینک کا دھماکہ آگ کی ممکنہ وجہ تھی۔

اسپتال کے گارڈ علی محسن کے مطابق انہوں نے کرونا وائرس وارڈز کے اندر ایک بڑا دھماکا سنا جس کے بعد آگ تیزی سے پھیل گئی۔

واضح رہے کہ اپریل میں دارالحکومت بغداد میں ایک کرونا اسپتال میں آکسیجن ٹینک کے دھماکے میں کم از کم 82 افراد ہلاک اور 110 زخمی ہوئے تھے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG